ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
ایک مصلح قوم کا عجیب قصہ ارشاد : فلاں مصلح قوم میں قومی ہمدردی ضرور تھی مگر برے طریقہ ظاہر ہوئی ۔ ایک شخص نے ایک انگریز حاکم کے پاس جاکر یہ ظاہر کیا کہ میں ان صاحب کا داماد ہوں مجھے عہدہ ملنا چاہئے اس نے خفیہ طور سے ان صاحب کو تار دیا کہ ایک شخص نے میرے پاس آکر ظاہر کیا ہے آیا یہ صحیح ہے ان صاحب نے جواب بھیجا کہ ہاں وہ میرا داماد ہے چنانچہ ملازمت مل گئی ۔ عرصہ کے بعد اس شخص کو واقعہ معلوم ہوا تو وہ ان کے پاس گئے اور بہت ممنون ہوئے اور اپنی اس حرکت سے معانی چاہی ان صاحب نے جواب دیا کہ شرمندہ ہونے کی کوئی بات نہیں داماد ہونے کے دو معنی ہیں ۔ ایک تو یہ کہ میری بیٹی کے تم شوہر بنو دوسری صورت یہ ہے کہ تمہاری بیوی میری بیٹی بن جائے تو تم اس دوسرے معنی کر داماد ہوسکتے ہو ۔ آج سے میں تمہاری بیوی کو اپنی بیٹی سمجھتا ہوں ۔ اور اس کے بعد پھر ہمیشہ وہی برتاؤ کیا جو بیٹی کے ساتھ رکھتے ہیں لینا اور دینا ۔ اگر یہ شخص دین میں دست درازی نہ کرتا تو اچھا آدمی تھا ۔ نکاح کے قصہ سے امیر معاویہ رضہ اور حضرت علی رضہ کے مشا جرات کی حقیقت سمجھ میں آنا ارشاد : مجھ کو اپنے دوسرے نکاح کے قصہ سے حضرت علی رضہ اور حضرت معاویہ رضہ کے مشا جرات کی حقیقت معلوم ہوگئی ۔ حضرت والا نے دوسرا نکاح کیا تھا ۔ اور ضرتین میں کچھ مناقشات پیش آئے تھے اور یہ کہ میں نے دیکھ لیا کہ یوں بھی ہوسکتا ہے کہ دونوں شخصوں کی حالت اچھی ہو دین کی ۔ مگر پھر بھی مناقشے پیش آئیں اس کی صورت تو یہ ہے کہ تو دونوں دین میں کامل مگر پھر بھی اجتہاد میں اختلاف ہوتا ہے اس لئے مشاجرے پیش آجاتے ہیں ۔ اور پھر دوسرے بیچ والے بھی غلطی میں ڈال دیتے ہیں اور کہ اس سے بالکل تاثر نہ ہو تو یہ مشکل ہے بعض وقت کوئی بات ہوتی تو ہے حد شرعی کے اندر مگر غلطی ہوتی ہے اس وجہ سے اختلاف ہوتا ہے بعض صحیح خبر سناتے ہیں مگر اس کا منشاء نہیں معلوم ہوتا کیا ہے اور کس موقعہ پر کہا تھا حلانکہ بد نفسی کسی میں نہیں ہوتی ۔ مگر پھر اختلاف ہوتا ہے پھر فرمایا تجربے سے معلوم ہوا کہ