ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
بولیں کہ دوہزار روپیہ میرے پاس کہاں انہوں نے کہا کہ پھر زیارت کیسی جب وہ بہت پیچھے پڑیں تو کہنے لگے کہ اچھا روپیہ نہیں دیتی ہو تو یوں کرو کہ خوب بناؤ سنگار کرو لال کپڑے پہنو مہندی لگاؤ ، مسی ملو ۔ جھومر وغیرہ لگاؤ یہ تھیں بوڑھی شرمائیں بہت مگر جب بغٰیر اس کے کوئی صورت نہ دیکھی تو سب کچھ کیا وہ اسی وقت گئے اور ان کے بھائی کو بلا لائے ۔ اور کہا کہ دیکھو تمہای بہن کو کیا خبط سوجھا ہے اس بڑھاپے میں دلہن بنی ہیں ۔ ان کو بے حد خجالت اور صدمہ ہوا ۔ اور رونا شروع کردیا حتی کہ روتے روتے ہچکی بندھ گئی اور بے ہوش ہوگئی بس اس وقت یہ متوجہ ہوئے اور ان کو زیارت ہوگئی جب ہوش ٹھکانے ہوئے تو کہا کہ روپیہ تمہارے پاس نہ تھا کہ اس کے ذریعہ سے مجاہدہ ہوجاتا تمہارے مجاہدے کی یہی صورت تھی تم معاف کرو ۔ بیوی نے کہا کہ ایسی تکلیف تو ہرروز ہو جایا کرے اس سے حضرت حاجی صاحب کا علم معلوم ہوا حضرت مجتہد تھے اس فن کے فقط ۔ واقعہ : ایک پارسل آئی اس پر جو ٹکٹ لگے ہوئے تھے ان میں صرف ایک پر مہر ڈاکخانہ کہ لگی ہوئی باقی سب صاف تھے ۔ اور اس قابل تھے ک پھر استعمال کرسکیں چونکہ دوبارہ ان کا استعمال شرعا جائز نہیں اس لیے حضرت نے ان کو پھاڑ کر پھینک دیا اور فرمایا ۔ ارشاد : اس احتمال پر کہ کوئی استعمال نہ کرے میں نے پھاڑ ڈالے اور فرمایا بجز شریعت کے کوئی قوت ایسی نہیں جو ایسے ٹکٹوں کے پھاڑ دینے مجبور کرسکے ۔ کیونکہ اگر پھر استعمال کریں تو کون دیکھنے والا ہے جو گرفت کرے بجز خوف خدا کوئی قوت نہیں ایسے موقعہ میں منکرات سے بچنے کی ۔ ایک صاحب نے کہا کہ خیرات کیوں نہ کردے ۔ اس پر فرمایا کہ یہ تو گورنمنٹ کا حق ہے ہمیں کیسے ثواب ہوگا یہ تو ایسی مثال ہے کہ جیسے کسی مزدور سے کام لے چکے اور اس کے پیسے ہمارے پاس رہ گئے اور ان پیسوں کو خیرات کردے بعض کچھ تاویل کرتے ہیں لیکن اگر کوئی تاویل صحیح بھی ہو تب بھی نفس کو ایسی عادت ڈالنا ٹھیک نہیں ہے پھر وہ آگے بڑھے گا ۔ اور کیا خبر کیا بے احتیاطی کرے گا ۔ فقط ۔ شہد کا سبب شفا ہونا منصوص ہے ارشاد : شہد کا سبب شفا ہونا منصوص ہے خدا تعالیٰ نے صاف فرمایا ہے ۔ فیہ شفاء