ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
انتظام : 8 ربیع الاول 1337 ھ کی شام کو بعد عشاء حضرت نے جملہ احباب کومطلع فرمایا کہ سب صاحب اپنا اپنا اسباب قبل نماز صبح ہی تیار کرکے رکھ لیں ۔ نماز کے بعد کوئی جھگڑا باقی نہ رہے اور ہر شخص بلا انتظار دوسرے کے بطور خود روانہ اسٹیشن ہوجائے ۔ اور کھانا دوپہر کا سب کیلئے فتح پور میں ایک صاحب نے اپنے ذمہ لیا ہے اس کے بعد جیسا انتظام کھانے کا اس وقت کے مناسب ہوگا کیا جائیگا ۔ چنانچہ جمہ احباب نے مطابق فرمودہ حضرت والا عمل کیا فتح پور پہنچے ۔ وہاں قیام کیلئے ایک باغ مٰیں خیمہ نصب کیا گیا تھا ۔ جو زنانہ ہسپتال کے قریب تھا ۔ جس کو حضرت والا کے انہی ایک مخلص صاحب نے کانپور سے بھیجا تھا ۔ اور ایک باروچی بھی اسکے ساتھ بھیجا تھا ۔ جب باغ میں پہنچے تو خیمہ موجود تھا ۔ مگر اب تک نصب نہیں ہوا تھا ۔ آپس میں مشورہ ہوا کہ کس موقعہ پر نصب ہونا چاہیے ۔ چنانچہ ایک جگہ تجویز کی گئی ۔ حضرت والا نے فرمایا کہ خیمہ کے نصب کرنے میں اس کا خیال رہنا چاہیے کہ قبلہ کا رخ سیدھا واقع ہوتا کہ نماز میں صف کے اندر لوگ زیادہ آسکیں ۔ چنانچہ ایس اہی کیا گیا ۔ جو صاحب ہمراہ تھے سب نے مل کر خیمہ نصب کیا ۔ اورہرشخص نے ایک ایک موقع اپنے آرام کیلئے میعن کرلیا ۔ حضرت والا کے لیے خیمہ میں ایک چار پائی بچھادی گئی ۔ اور سب صاحب اول سے آخر تک زمین پر سوتے اور آرام کرتے تھے ۔ خیمہ میں پھونس بچھا کر اس پر فرش کردیا گیا تھا ۔ نہایت آرام ملا ۔ انتظام : حضرت نے فرمایا کہ بہت سی چیزیں ضرورت کی ہمارے استعمال کیلئے مختلف لوگوں نے بھیجی ہیں ان کی فہرست بنانی چاہیے تاکہ ہم یہاں سے روانگی کے وقت ہر شخص کی چیز اسک ے یہاں پہنچاسکیں کوئی چیز گم نہ ہوجائے ۔ چنانچہ ایک صاحب نے فہرست مرتب کی اور وہاں سے روانگی کے روز اسی فہرست کی رو سے ہرشخص کی چیز اس کے یہاں پہنچادی گئی ۔ کھانے کا عجیب وغریب انتظام بعد نماز ظہر حضرت نے فرمایا کہ آئندہ کے کھانے کا بندوبست ہونا چاہیے اور اسکی صورت قائم ہونی چاہیے جن صاحب نے دوپہر کا کھانا اپنے ذمہ لیا تھا ۔ انہوں نے حضرت سے عرض کیا کہ حضرت میری خوشی تویہی تھی کہ جب تک یہاں قیام رہے مجھے ہی یہ فخر حاصل رہے کیون اورجگھڑا کیا جائے اس پر حضرت نے فرمایا کہ آپ مخلصیں میں سے ہیں یہ تو یقینی ہے کہ آٌپ کی طبیعت پر اس سے کسی قسم کی گرانی نہیں ہوسکتی مگر میرے احباب میں سے بعض ایسے بھی