ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
جاتا ہے اور مردہ کا حق ادا ہوجاتا ہے ۔ یہ مطلب نہیں کہ اسی پر بس کریں کہ نماز جنازہ کے سیکھنے کا قصد ہی نہ کریں ۔ غرض دیہات والوں کو خبر ہی نہیں اسلامی امور کی ۔ جن دیہاتیوں کو خبر نہیں دین کی ان سے قیامت میں سوال ہوگا یا نہیں ہوگا دیہات میں شرقپور تو کم وہوتے ہیں ۔ راہ پر لگانے سے جلدی امید ہے ان کی راہ پر آجانے کی مگر ان کو خبر نہیں اور شہر میں شریر زیادہ ہیں ان کے راہ پر آنے کی دیر میں امید ہوتی ہے ۔ (میں نے حضرت سے سوال کیا کہ قیامت میں ایسے لوگوں سے احکام کے بارہ میں سوال ہوگا یا نہیں اس پر فرمایا ۔ قانون کی رو سے قابل مواخذاہ ہیں ۔ ہاں حق تعالٰی معاف کردیں تو کون روک سکتا ہے میں نے عرض کیا کہ ایسے لوگوں کا ایمان بھی ہے یا نہیں ۔ اس پر فرمایا ) ہاں جواپنے کو مسلمان کہتے ہیں ان کا تو ایمان ہونا چاہیے ۔ میں نے وہاں ( کانپور کے ان دیہات میں ) یہ رائے دی تھی کہ ایک م دیہات والوں کے دین سے واقف ہونیکی تدبیر یہاں کے دیہات والوں کی ایسی حالت ہے کہ مولوی سعید احمد مرحوم میرے ساتھ تھے ۔ سفر میں میں نے ان کو ایک گاؤں میں بھیجا تبلیغ کے لئے وہ کھانے کے لیے تھوڑا سا ستولے گئے تھے مگر ان کو برتنوں کی ضرورت ہوئی تو کسی نے مسلمانوں میں سے ستو گھولنے کو برتن تک نہیں دیا ۔ دوپہر کو لوئیں چل رہی تھیں کسی نے سونے بیٹھنے کو جگہ تک نہیں دی ۔ یہ تو وہاں کے مسلمانوں کے حال تھے پھر ایک برہمن نے اپنے یہاں ٹھہرنے کو جگہ دی ۔ سہارنپور اور اس کے اطراف کے دیہات اچھے ہیں سہارنپور اور اس کے اطراف کے دیہات اچھے ہیں ۔ بعض دیہاتوں مین تو ایسا دیکھا ہے کہ وہاں گنواروں میں ایسا پردہ ہے کہ شہر کے مہذب لوگوں میں بھی نہیں ۔ ہم لوگ طالب علمی کے زمانہ میں باہمراہی مولانا رفیع الدین صاحب بعض دیہات میں گئے تو گھر کی مستورات وضو کرکے پکاتی تھیں ہم نے وہاں کسی عورت کو بے پردہ نہیں دیکھا ۔ مردوں کی یہ کیفیت کہ سہارنپور کی جامع مسجد میں جمعہ میں سب سے پہلے گاؤں والے بیٹھتے ہیں ۔ خاص کر اخیر جمعہ