ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
خلاف صبح تو غلطی کی ہی تھی ۔ اب پھر کر بیٹھے کہاں تک معاف کیا جائے مجھے خود کام کرنا آسان ہے ۔ اس جھک جھک میں میرا بھی وقت ضائع ہوتا ہے اور آپ کا بھی ۔ ( میں نے عرض کیا کہ اس دفعہ اور معاف فرما دیجئے اس پر فرمایا ) بس جایئے آپ کو رنج ہی دینا آتا ہے ۔ چنانچہ میں خیمہ سے باہر چلا آیا ۔ اس کے بعد پھر کوئی غلطی بفضلہ تعالٰی نہیں ہوئی ۔ میں بقسم کہتا ہوں کہ حضرت والا کبھی کسی پر بے وجہ ناراض نہیں ہوتے ۔ بعض لوگ حضرت کو سخت مزاج کہتے ہیں ۔ یہ ان کی ہٹ دھرمی ہے ۔ حضرت بہت متواضع ہیں ہمارے کہنے سے کیا ہوتا ہے کچھ عرصہ قیام کرکے دیکھ لیں میرے کہنے کی تصدیق ہو جائے گی تجربہ سے زیادہ اور کیا دلیل ہوگی ۔ ( ملفوظات فتح پور ختم ہوئے ) حضرت والا کی واپسی فتح پور سے کانپور کو انتظام : جس روز واپسی کا ارادہ تھا ۔ اس کی شب کو ان صاحبوں سے جن کے متعلق کھانے کا انتظام اور اس کا حساب تھا ۔ اور مجھ سے بھی فرمایا کہ بعد نماز فجر فورا پیش کردیں ۔ چنانچہ ایسا ہی کیا گیا ۔ بفضلہ تعالٰی حساب میں کوئی غلطی نہیں نکلی ۔ انتظام : جن صاحبوں کے یہاں سے جو چیزیں برتنے کی آئی تھیں پرچہ دیکھ کر پہنچادی گئیں ۔ بڑی پیرانی صاحبہ کو چونکہ شفاخانہ ہی میں ابھی قیام کی ضرورت تھی ۔ اس لئے ان کی ضروریات وہاں پہنچادیں اور خیمہ بھی اکھڑنا شرع ہوگیا ۔ حضرت والا جملہ امور کا بندوبست بخوبی کر کے کان پور کو واپس ہوئے ۔ نماز کے متعلق ریل میں آسان طریقہ مغرب کی نماز کا وقت ریل میں ہوا ۔ اور حضرت مع ہمرا ہیان ایک گاڑی میں سوار تھے ۔ ریل میں تختہ کے نیچے صرف اتنا موقعہ تھا کہ امام صاحب کھڑے ہوجائیں اور ان کے پیچھے دو ، دو مقتدیوں کی دو جماعتیں ہو جائیں چنانچہ حضرت والا آگے ہوئے اور دو دو شخص پیچھے اور باقی ماندوں نے کیا کہ یہ بیٹھنے کا ہوتا ہے اس پر کھڑے ہوئے اور سجدہ اس طریقہ سے کرتے تھے کہ جس تختہ پر کھڑے تھے اسی پر گھٹنے ٹیکتے اور سجدہ اس تختہ پر کرتے جو مقابل میں تھا ۔ چنانچہ اسی طرح نماز پڑھی ۔ بعد میں حضرت والا نے تختہ پر کھڑے ہوکر اسی طرح سنتیں پڑھیں ۔ بعض صاحبوں نے کہا کہ حضرت اس طرح نماز پڑھنے میں تو گرنے کا خوف ہے ۔ اس پر حضرت نے