ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
یاد رکھوں یہ چاہئے کہ جانے کے بعد ہفتہ میں دو خط بھیجیں ۔ جب خوب شناخت ہوجائے تو پھر اس قدر ضرورت نہیں (اس کے بعد حاضرین سے فرمایا ) بھلا مجھے ایک ہی کام ہے کہ میں ان ہی کو یاد رکھوں ۔ اول تو حافظہ قوی نہیں اور اگر قوی بھی ہوتا تو کثرت مشاغل میں کہاں تک یاد رہے اور جگہ سے تو اتنا اس خط کا جواب بھی نہ جاتا جتنا میں نے لکھا ہے اور لوگ بیچ میں لٹکائے رکھتے ہیں میں بات کو ایک طرف تو کردیتا ہوں فقط ۔ آنے سے پہلے شیخ کے پاس خط بھیجنا چاہئے واقعہ : ایک صاحب دورسے سفر کرکے بارادہ بیعت حضرت والا کی خدمت میں آئے اور رمضان شریف کا زمانہ تھا بیعت کرنے کے لئے پرچہ پیش کیا ۔ اس پر حضرت نے فرمایا ۔ ارشاد : اگر آنے سے پہلے بذریعہ خط کے دریافت کرلیتے تو اچھا تھا ۔ ناحق صرف ہوا ۔ خود پریشان ہوئے ۔ میں بیعت تو فورا اور دنوں میں بھی نہیں کرتا ۔ ہاں طریقہ کام کا بتلا دیتا ہوں اور رمضان شریف میں بیعت تو کیا کرتا طریقہ بھی نہیں بتلاتا ہوں ۔ ہاں اس وقت آپ سے ایک بات کہتا ہوں کو کہنے کی عادت نہیں مگر چونکہ آپ دور سے آئے ہیں اس لئے کہتا ہوں وہ یہ کہ دو چار دن یہاں رہو ۔ اس سے بھی فائدہ ہوتا ہے ( پھر ان سے فرمایا ) میں تو رمضان شریف میں یہ دونوں باتیں نہیں کرتا ۔ ( نہ طریقہ بتلاتا ہوں نہ مرید کرتا ہوں ) باقی یہاں اور لوگ ہیں جنہیں اجازت ہے طریقہ بتلانے کی میں ان کے کام بتلائے دیتاہوں اگر آپ چاہیں تو وہ طریقہ بتلادیں گے ( پھر حاضرین سے فرمایا ) میرے جتنے معمولات ہیں تربہ کے ہوئے ہیں جیسے جیسے تجربہ ہوتو گیا ویسے مقرر کرتا گیا ۔ مغرب سے عشاء تک چونکہ کسی اور کام کا وقت نہیں اس لئے اصلاح باطن کے متعلق تعلیم کا وقت رکھا تھا ۔ مگر تجربہ سے معلوم ہوا کہ رمضان شریف میں اس وقت اس بھی موقعہ نہیں ہوتا ۔ بعض آدمی کی اصلاح اس کے نکالنے میں ہوتی ہے واقعہ : ایک صاحب عرصہ سے خانقاہ میں طالب علمی کرتے تھے اور کچھ خدمت بھی ان کے متعلق تھی اتفاق سے کسی امر پر حضرت نے انکو نکال دیا ۔ اور یہ بھی فرمایا کہ تھانہ بھون میں بھی نہ رہیں ۔ کہیں اور چلے جائیں مجھ کو صورت بھی نہ دکھائیں ہاں مجھ سے خط و کتابت رکھیں جب دیکھوں گا اصلاح ہوگئی ہے تو بلا لوں گا ۔ انہوں نے عزر بھی کہلا کر بھیجا مگر چونکہ اس کی اصلاح