ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
ایک بے نماز کا عذر واقعہ : ایک بے نمازی کا ذکر ہوا کہ وہ کہتا تھا کہ جب سے مرض ہوا نماز نہیں ہوتی ۔ اسی حیلے سے نماز سے بچتا تھا اس پر فرمایا ۔ ارشاد : اگر کوئ سزا مقرر ہوجائے حکومت کی جانب سے تو ایسے حیلے کبھی بھی پیش نہ کریں ۔ حضرت کے اصول برتنے پر آٌپ کو لوگ سخت کہتے ہیں ارشاد : میں جو اصول برتتا ہوں ۔ تو لوگ مجھے سخت کہتے ہیں اور متمدن قوموں کو باوجود ان ہی اصول برتنے کے کچھ نہیں کہتے ۔ ایک لفٹنٹ گورنر سے ایک شخص بالتفصیل کچھ باتیں کرنا چاہتے تھے اس نے کہا کہ ہم شام تک کھڑے رہیں گے مگر شرط یہ ہے کہ ایک بات کو دو دفعہ مت کہنا ۔ اور یہ شرط پسندید گی کی نظر سے دیکھی گئی ۔ اگر یہی شرط ہم سوال کریں تو تکبر اور بد دماغی سمجھی جائے وجہ یہ ہے کہ ہم لوگ غریب ہیں اس لئے ہماری بات بھی بری معلوم ہوتی ہے اور وہ امیر ہیں سب مانتے ہیں ۔ مسلمانوں کو بس غلام بنناآتا ہے واقعہ : اس کا ذکر تھا کہ بعضے مسلمان تجارت کو پسند نہیں کرتے نوکری کو پسند کرتے ہیں اس پر فرمایا ۔ ارشاد : فرمایا کہ مسلمانوں کو بس ایک کام آتا ہے ۔ پرایا غلام بننا ۔ اور اس کے علاوہ کچھ نہیں آتا ۔ ہندو برابر صنعت سیکھتے ہیں نوکری کی یہ حالت ہے کہ حکام بھی ذلیل سمجھتے ہیں ۔ یہ حقیقت ہے نوکری کی ۔ مگر پھر بھی مسلمانوں کو اس کا شوق ہے ۔ واقعہ : ایک صاحب معزز عہدیدار یہاں مقیم تھے وہ حضرت کی طرف بہت توجہ رکھتے تھے اور حضرت والا کے معمولات دوسرے لوگوں سے پوچھتے رہتے تھے ۔ اس پر ایک صاحب نے حضرت سے عرض کیا کہ ذرا ہوشیار ہوکر ان سے گفتگو کرنی چاہیے یہ خفیہ پولیس معلوم ہوتے ہیں (حالانکہ وہ ایسے نہ تھے ) ارشاد : فرمایا محبت کا رنگ ہی دوسرا ہوتا ہے خفیہ پولیس کے لوگ دعوی محبت کرتے ہیں مگر وہ دل کو نہیں لگتا ۔ اور صاحب محبت کا دعویٰ دل کو لگتا ہے ۔