ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
ارشاد : گنے میں تفریح زیادہ ہے پھر اس میں جو زیادہ شیریں ہوتا ہے اس میں تفریح کم ہوتی ہے جو اوپر کا حصہ ہے اس میں تفریح زیادہ ہوتی ہے اس لئے میں اوپر کا حصہ بھی سب کھالیتا ہوں لوگ اسے توڑ توڑ کر پھینک دیتے ہیں ۔ مشن کے شفاخانوں میں عجیب جعل ہے ارشاد : یہ جو مشن کے متعلق زنانہ شفا خانہ ہٰیں یہ بھی لوگوں کو اپنے مذہب میں لانے کی تدابیر میں سے ہے ۔ چنانچہ ایک شفا خانے میں ایک پردہ نشین علاج کو آئی تھی ۔ بعد آرام ہوجانے کے اس نے اپنے خاندان والوں سے کہہ دیا کہ میں یہیں رہوں گی ۔ یعنی شفاخانہ میں ۔ ان لوگوں نے بہت سی لڑکیاں جمع کر رکھی ہیں ۔ دیہات وغیرہ میں جو لاوارث بچے ہوتے ہیں ان کو لے کر پالتی ہیں ۔ یہ احسان پرورش ایک تربیر ہے ۔ اور پھر دوسری ترکیب یہ کر رکھی ہے کہ جب کوئی بیمار آتا ہے اور اس کا علاج ہوتا ہے تو وقتا فوقتا اس کے پاس بیٹھ کر دعا کرتی ہیں اور اس میں یہ بھی کہتی ہیں اے خدا وند یسوع مسیح ان کو اچھا کردے ۔ اس کا اثر بھی پڑتا ہے یوں دل کو لبھاتی ہے یوں تدبیر کرتی ہیں اپنے مذہب میں لانے کی ( پھر حضرت نے فرمایا ) جس قدریہ لوگ کوشش کرتے ہیں اس قدر کامیابی نہیں ہوتی ۔ اور مسلمانوں کے یہاں کوئی کوشش بھی نہیں ہے ترقی مذہب کی ۔ صرف خدا کے حوالہ کردیتے ہیں اس بنا پر کہ یہ خدا کا دین ہے وہی اس کا حامی ہے وہی حمایت کریگا ہم کریں یا نہ کریں ۔ اور عیسائیوں کے دل میں یہ خیال ہے کہ کوشش کریں گے تو ہوگا ورنہ نہیں ۔ یہاں تو جو کچھ بھی ہے سب خدا تعالٰی کے بھروسہ پر ہے ۔ انگریزی تعلیم والوں کو عجیب نصیحت ارشاد : علم دین نہیں مسلمانوں میں اس لئے اس تعلیم (انگریزی ) کا اثر یہ ہے کہ عقائد وغیرہ خراب ہوجاتے ہیں دین کی وقعت نہیں رہتی قلب میں ۔ میں تو ان کو علم دین حاصل کرنے کی تدبیر کے متعلق کہا کرتا کہ جو وقت تم کو اسکولوں کی تعطیل وغیرہ میں ملتا ہے اس کے اجزاء کرلیں ایک حصہ میں آرام کریں اور ایک حصہ اس لئے رکھیں کہ کسی اہل اللہ کی صحبت میں جاکر رہیں اس لئے اس سے بڑا فائدہ ہوگا ۔ کم از کم اپنا مذہب تو نہ بگڑے گا ۔