ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
ملفوظات اور مواعظ انہوں نے لکھے اور سفر کے اخیر حصہ میں وہ بھی علیحدہ ہوگئے تو اس وقت خواجہ صاحب پہنچ گئے بقیہ حصہ ملفوظات وواقعات کا نیز ایک وعظ خورجہ صاحب نے لکھا ۔ الحاصل یہ سفر نامہ ہم چار شخصوں کا لکھا ہواہے ۔ حافظ صغیر احمد صاحب اور بندہ اور مولوی محمد یوسف مختصر نویس اور خواجہ صاحب کا ۔ ہر ایک کی تحریر کا تب کا نام لکھ دیا جائے گا ۔ اول تحریر حافظ صغیر احمد صاحب کی ہے ۔ اس کل سفر نامہ کا حضرت والا نے سالہا ئے گزشتہ کے دو سفر ناموں کے نام ( خیر العبور ، اور خیر المرور ) کے وزن پر ،، خیر الحدور فی الثالث الی گور کھپور ،، تجویز فرمایا ۔ اتفاق سے سر دست خواجہ صاحب کے لکھے ہوئے ملفوظات وغیرہ کی تبیض نہ ہوسکی ۔ کسی اور موقع پر ہدیہ قارئین ہوں گے ۔ ملفوظات بقلم حافظ صغیر احمد صاحب ساکن تسنگ ضلع مظفر نگر 1 ۔ فرمایا میں اصول زیادہ تر دوسروں کے لئے مقرر کئے ہیں اور دوسری منتظم قوموں کے یہاں اپنے آرام کے لئے ۔ یہاں خدا کےلئے اور وہاں دنیا کے لئے ۔ 2 ۔ فرمایا میں اپنی کھلی ہوئی حالت رکھتا ہوں تاکہ کسی کو دھوکہ نہ ہو ۔ دھوکہ بازی سے مجھ کو سخت نفرت ہے حتی کہ گناہوں کی نفرت ہے حتی کہ گناہوں کی نفرت سے بھی بڑھ کر پس ظاہر وباطن یکساں ہونا چاہئے ۔ 3 فرمایا میرے یہاں تعلیم میں بہت سہولت ہے ۔ مگر جوبعض الجھتے ہیں وجہ ہوتی ہے کہ ان کو توجہ طلب نہیں ہوتی ۔ 4۔ فرمایا میں تو اپنے دوستوں سے کہا کرتا ہوں کہ آجکل داڑھی اور پائچے اور تسبیح کے بزرگ بہت ہیں اخلاقی بزرگ کا پتہ نہیں ہزاروں میں کہیں ایک آدھ ہوتے ہیں ۔ 5 ۔ فرمایا میں تو اپنے دوستوں سے کہا کرتا ہوں کہ آجکل داڑھی اور پائچے اور تسبیح کے بزرگ سے تو کیا بنی سے بھی نہیں ہوسکتی دیکھئے ابو طالب باوجود یکہ مخالف بھی نہ تھے ۔ مگر پھر بھی بے تو جہی سے ہدایت نہ ہوئی ۔ اور اگر توجہ اور خواستکاری ہوتو بزرگ تو بڑی چیز ہیں جانوروں سے بھی اصلاح ہوجاتی ہے ۔ فرمایا میں بہت دنوں سے تجربہ کررہا ہوں مجھے تو ایسا ہی ثابت ہوا ہے ۔ 6 ۔ کسی صاحب نے خط میں حضرت سے ایسی بات کی درخواست کی جو اللہ تعالٰی کے ساتھ خاص ہے اور ان کو بڑے اہتمام سے لکھا ۔ اور اپنا عجز وانکسار بہت کچھ اس میں تحریر کیا تھا ۔ حضرت