ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
جلوہ یوسف جس کو حکیم مولوی محمد یوسف صاحب بجنوری نے جمع کیا ہے اور جوکہ حسن العزیز کا ایک جزو ہے بسم اللہ الرحمن الرحیم بعد حمد وصلوۃ قبل مقصود تنبیہ مناسب عرض کرتا ہوں ۔ (1)جس جگہ ملفوظات میں لفظ واقعہ لکھ کر لفظ ارشاد لکھا ہے وہاں یہ صورت ہوئی کہ کوئی پیش آئی اور اس پر حضرت نے کچھ فرمایا ۔ اس پیش آنے والی بات کو لفظ واقعہ سے تعبیر کیا ہے اور حضرت کے ارشاد فرمانے کو لفظ ارشاد سے ۔ اور جس جگہ صرف لفظ ارشاد لکھا اور اس سے پہلے لفظ واقعہ نہیں لکھا ۔ اس کی صورت یہ ہوئی ہے کہ کوئی بات پیش نہیں آئی ۔ بلکہ حضرت نے خود کسی بات کی اپنی طرف سے ابتدا فرمائی ہے وہاں صرف لفظ ارشاد لکھا ہے ۔ ( 2) ماہ ذی قعدہ کے اکثر ملفوظات مختصر نویسی کے طریقے سے لکھے ہیں ۔ اور اکثر ملفوظات کے ختم پر لفظ مختصر نویسی اسی لئے لکھا دیا گیا ہے ۔ ملفوظات 13 جمادی الثانی 36 ھ واقعہ : ایک شخص نے پوچھا کہ ایک صاحب امام مسجد ہیں اور مولوی بھی ہیں ان کی حالت یہ ہے کہ جیسے لوگوں میں جاتے ہیں ویسے ہی بن جاتے ہیں ۔ جہاں فاتحہ کا موقعہ ہوتا ہے وہاں فاتحہ میں شریک ہوتے ہیں ۔ علٰی ہذا جیسی لوگوں کی حالت دیکھتے ہیں ویسے ہی خود بھی ہو جاتے ہیں ۔ اور کہتے ہیں کہ جیسا دیس ویسا بھیس ان کے پیچھے نماز درست ہے یا نہیں ۔ ارشاد : حضرت نے فرمایا کہ کافر تو ہیں نہیں جیسا سائل کے تشدد سے اس کی درخواست معلوم ہوتی ہے ۔ ہاں دنیا دار ہیں ۔ ان کے پیچھے نماز جائز ہے ۔ اور آج کل تو اکثر کا یہی حال ہے اور امام کون سے محتاط ہیں ۔ واقعہ : ایک صاحب حضرت کی خدمت میں آئے حضرت نے ان کا پتہ نشان اور آنے کی غرض دریافت کی ۔ انہوں نے کچھ ایسا مبہم کلام بولا کہ کچھ سمجھ میں نہ آیا ۔