ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
خصلت معظم ہے مجھ کو سمجھیں گے ۔ بعضے اس لئے کرتے ہیں کہ اس سے لوگ زیادہ مدح کرتے ہیں چنانچہ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ کوئی شخص کسی کے منہ پر آکر اس کی مدح کرتا ہے کہ آپ ایسے ہیں ۔ اور ایسے ہیں اور ایسے ہیں ۔ اور وہ اس کو رد کرتا ہے کہ میں اس قابل کہاں ہوں پھر وہ کہتا ہے کہ آپ تو ایسے ہی ہیں پھر وہ کہتا ہے کہ میں کس قابل ہوں ۔ ظاہرا تو ممدوح صاحب مادح کے روبرو لچے جاتے ہیں ۔ مگر قلب کی حالت خود دیکھ لے ۔ پس یہ صورت تو تواضع کی ہے مگر ہے کبر ۔ ورنہ اس پر مدح کا اثر کیوں ہو رہا ہے ۔ جس میں کبر نہیں ہوتا ۔ اس کے نزدیک مدح دونوں مساوی ہیں ۔ اس پر دونوں کا اثر نہیں ہوتا ۔ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب کی یہی حالت تھی آج آپ پر مدح وذم کا بلکل اثر نہ ہوتا تھا ۔ مولانا کی کوئی مدح کرتا آپ اپنے کام میں لگے رہتے وہ جھک مارکر چلا جاتا ۔ ان کو تو اس سے بحث ہی نہیں تھی ۔ ان کی نظر حقیقت پر تھی ۔ واقع میں اہل اللہ بڑے عاقل ہوتے ہیں اور صرف علوم واخلاق ہی میں نہیں تمام امور میں ۔ چنانچہ معاشرت کے بارہ میں ایک بات یاد آئی ۔ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب کسی جگہ تشریف لئے جاتے تھے ۔ گاڑی میں اسباب لادا جارہا تھا آپ لحاف لائے اور اس طرح کہ ابرہ اور استر نیچے ۔ بقیہ اسباب گھر میں لینے گئے ۔ ایک شخص وہاں کھڑے تھے انہوں نے کہا کہ بزرگ واقعی ہوتے ہیں ۔ بڑے سیدھے کہ دنیا کہ خبر ہی نہیں لحاف بھی تہ کرنا نہیں جاتے ۔ اور اس لحاف کو بطریق متعارف تہ کرکے رکھ دیا ۔ یعنی استراو پر کردیا اور ابرہ نیچے ۔ مولانا گھر میں تشریف لائے اور یہ دیکھ کر پوچھا کہ یہ کس نے تصرف کیا ہے ۔ وہ شخص بولے حضرت یوں ہی تہ کیا کرتے ہیں ۔ تاکہ ابرہ گرد سے محفوظ رہے ۔ مولانا نے فرمایا کہ آپ کی عقل تو دیکھئے ابرد اچھا یا ہمارا دماغ اچھا ۔ یعنی اگر استر کو اوپر کیا جائے گا ۔ اور ابرہ نیچے تو راستہ میں استر پر گرد جمے گی اور رات کو اوڑھنے میں استر اندر ہوگا تو دماغ میں گرد جائے گی دماغ خراب ہوگا ۔ سو ابرا قیمتی ہے یا ہمارا دماغ ۔ واقعی ان حضرات کی حقائق پر نظر ہوتی ہے ۔ اہل اللہ رسم کی پرواہ نہیں کرتے ان کی نظرحقیقت پر ہوتی ہے ۔ اس لئے وہ اہل رسم کے خلاف سے متاثر نہیں ہوتے ۔ اس کی ایسی مثال ہے کہ ایک شخص نے بیس روپیہ توکہ سونا خریدا اور صراف نے پرکھ بھی دیا کہ واقعی سونا ہے اور خود بھی اس کو معلوم ہوگیا کہ سونا ہے اور ہے بھی سونا ہی ۔ ایک دوسرا شخص ملا اور