ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
بہت سے مسلمان شبہ میں مبتلا ہو گئے اور کہنے لگے کہ علماء سے جواب ہی نہ بن پڑا آج کل کے مناظروں کی یہ حالت ہے جیسے اکھاڑوں کی کشتی اس نے چت کیا اس نے پٹ کیا تحقیق منظور نہیں اسی واسطے اہل تحقیق آج کل کے مناظرات سے نفور ہیں ـ مدرسین مدارس جو تنخواہ پاتے ہیں تو ان کو دینی تعلیم پر اجر ملے گا یا نہیں واقعہ : ایک صاحب نے دریافت کیا کہ یہ جو مدرسین مدارس عربیہ میں معین کئے جاتے ہیں اور ان سے معاملہ ہوتا ہے تو یہ عقدا جارہ ہے اس صورت میں ثواب سے محروم ہوں گے کیونکہ انہوں نے اپنے کام کا عوض پا لیا اس کے متعلق حضرت نے تحقیق فرمائی ہے ـ ارشاد : صورتا تو ضرور عقد اجارہ ہے مگر اس میں ایک تفصیل ہے جس کا ایک معیار ہے وہ یہ کہ دیکھنا چاہئے کہ اگر اس شخص کا گزر ہوتا ہو اوسط درجہ کا اور باوجود گزر اور راحت حاصل ہونے کے پھر کہیں سے پانچ دس روپیہ اضافہ کی نوکری آ جائے تو اس پر یہ جاتا ہے یا نہیں ـ اگر چلا جائے تو عقد اجارہ ہے ـ (بلکہ خادم دین ہے تنخواہ بضرورت اور تبعا لیتا ہے ) یہ رزق قاضی کے طور پر ہے ـ اگر کوئی کہے کہ اس میں تو تعین نہیں ہوتا ـ اور یہاں تعین ہے تو اس کی بابت یہ ہے کہ یہاں تعین رفع نزاع کی غرض سے ہے عقد کا جزو نہیں ہے قطع نزاع کے لئے تعین کیا ہے ورنہ تعین نہ ہوتا ـ اب دیکھ لو اس معیار پر سو مدرسوں میں ایک ہو گا جو ثواب کا مستحق ہو گا ـ مجھ کو کانپور میں پچاس روپے ملتے تھے آگرہ سے خط آیا سو روپے کا میں نے لکھا ہے مجھے پچاس ملتے ہیں میرا گزارہ ہو جاتا ہے مجھے بلانا مناسب نہیں اور یہ بھی لکھ دیا کہ اگر میں چلا آؤں تو تمہیں میرا اعتبار بھی نہ ہونا چاہئے کیونکہ جب میں سو پر آ گیا تو اگر کہیں ایک سو پچاس ملنے لگیں تو میں وہاں چلا جاؤں گا ـ میں نے لکھ دیا کہ کسی کو نوکری چھوڑا کر بلانا مناسب نہیں - بیعت ہو کر اصلاح نہ کرے تو برکت بیعت کی حاصل ہو گی یا نہیں واقعہ : ایک صاحب نے پوچھا کہ اگر کوئی بیعت ہو جائے اور اصلاح نہ کرے تو اس کو برکت حاصل ہو گی بیعت کی یا نہیں ـ اس پر فرمایا ـ ارشاد : برکت اس جگہ ہو جائے گی کہ شیخ کو اس سے انقباض نہ ہو اور اس کو (یعنی مرید کو ) محبت ہو جائے بیعت کا خاصہ ہے کہ اس سے بیعت کرنے والے کو محبت ہو جاتی ہے ـ پس اگر اس کی