ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
ہوا ۔ دوسرے گھر بھی ایسا ہی کرتا تھا پھر تو سب معاف کرالیا ۔ ایک شخص نے داڑھی کو خفاش کے پر کہا واقعہ : ایک صاحب نے خط میں لکھا کہ میں نے ایک شخص کو ڈاڑھی رکھنے کے بارہ میں نصیحت کی تو اس نے جواب دیا کہ ہم ایسے خفاش کے پر نہیں رکھنا چاہتے یہ استہزا تھا شریعت کے ساتھ اور اس نے تنبیہ کے وقت یہ بھی کہا کہ ہم کو خبر نہیں تھی اس لئے ہم گنہگار بھی نہیں ہوتے ۔ ارشاد : حضرت نے لکھا کہ اس شخص سے نرمی کے ساتھ توبہ کراؤ اوع تجدید نکاح کراؤ اور حاضرین سے فرمایا کہ باقی کفر کا فتویٰ اس لئے نہیں دیا کہ اس سے اور ضد بڑھ جاتی ہے ۔ ہاں اگر توبہ نہ کرے تجدید نہ کرے تو پھر سختی کرنی چاہئے مثلا ملنا بات کرنا چھوڑدے ( پھر حضرت نے فرمایا ) ہمیں لوگ سخت کہتے ہیں ذرا ملا حظہ تو کریں ۔ جہاں سختی نافع ہے وہاں سخت ہیں اور جہاں سختی مضر ہیں وہاں نہیں کرتے ۔ چنانچہ اسی واقعہ میں دیکھ لیجئے ۔ ہاں کوئی طالب اصلاح ذرا بھی خلاف کرے تو اس سختی ہوتی ہے ۔ ریوڑیوں کا ایک واقعہ : ایک بے تکلف صاحب کے یہاں دعوت ہوئی حضرت تو خاص ان کی گاڑی میں تشریف لے گئے دوسرے ہمراہی داعی کی اجازت سے ایک گاڑی کرایہ کر کے اس میں گئے چودہ آنہ کرایہ ٹھہرا بوقت رخصت صاحب خانہ نے ایک روپیہ دیا ان سے بقیہ کی نسبت پوچھا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ جو بچے اس کی ریوڑیاں سب صاحبان کھالیں ۔ چنانچہ ایسا ہی کیا گیا جب ریوڑیاں آئیں تو بہت سے لوگ حضرت کی خدمت میں بیٹھے تھے ۔ تقسیم کنندہ نے سب کو دینا چاہیں حضرت نے فرمایا کہ جن کو کہا ہے انہیں کو دیدیجئے وہ پھر چاہیں تو اورروں کو دیدیں تقسیم کنندہ نے کہا کہ ان صاحبوں سے اجازت لے کر سب کو بانٹ دیں تو فرمایا ۔ ارشاد : ان کی اجازت معتبر نہیں ابھی ان کی ملک کہاں ہے ہاں جب ان کو دیجائے تو اب جو کوئی جس کو دے اختیار ہے ۔ بدؤں میں ایک صفت عجیب ہے بدوں میں ایک صفت عجیب ہے واقعہ : بدؤں کا ذکر تھا اور ان کی شرارت کا اور بےحیائی کا کہ بعضے صرف کرتی پہنے رہتے ہیں لنگی بھی نہیں ہوتی ۔ بعض دفعہ کرتہ ہوا میں کھل جاتا ہے ۔ ان کو پرواہ بھی نہیں ہوتی ار بعض پیشاب کرنے سامنے بیٹھ جاتے ہیں اور بہت سی باتوں کا ذکر تھا ۔