ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
نہ ہو گا ـ اور اب تو کہیں وعظ کہنا گویا ان کا مد مقابل بننا ہے ـ اگر ایسا ہی شوق ہے تو مجھ کو دوبارہ وطن سے کچھ عرصہ میں بلا لیجئے میں آ جاؤںگا ـ قاضی صاحب نے کہا کہ کل جس وقت آپ وہاں تھے موقعہ نہیں تھا عرض کرنے کا اس لیے عرض نہیں کیا تھا اس پر فرمایا ـ آپ مجھ کو علیحدہ بلا کر کہہ سکتے تھے یہ بھی نہیں تو کسی کی معرفت کہلا دیتے ـ مگر قبل اعلان ـ اب جبکہ اعلان تک ہو گیا ـ اب آپ اطلاع کرنے بیٹھے ہیں میں ذلت کے موقعہ پر وعظ نہیں کہا کرتا ـ اب میں کسی جگہ نہ کہوں گا ( حضرت والا کا وعظ غرضیکہ ملتوی ہو گیا ) البتہ شہر کی آبادی سے باہر ایک صاحب کی کوٹھی پر دوسرے روز بعد مغرب مستورات میں وعظ ہوا ـ جس میں مرد بھی شریک تھے ـ اور چونکہ وہ موقعہ شہر سے جدا تھا ـ اور ایک خاص مجلس تھی اس لئے وہاں وعظ کہنے میں کوئی قباحت نہ تھی ـ اس لئے وہاں فرمایا ـ حضرت والا کا یہی طریقہ ہے کہ جس موقعہ پر دین یا اہل دین کی ذلت ہوتی ہو وہاں قدم بھی نہیں رکھتے علماء کو ایسا ہی ہونا چاہئے ـ ایک بچہ کا چندہ دینا امداد المجلس میں واقعہ : حضرت والا کے ہمراہ جو احباب تھے خواجہ عزیز الحسن صاحب نے ان سے چندہ امداد المجلس میرٹھ کیلئے وصول کیا جو نہایت مسرت سے لوگوں نے دیا ـ عطا کنندوں میں ایک بچہ بھی تھا ایک آنہ اس نے بھی دیا ـ اس کا ذکر خواجہ صاحب نے حضرت سے کیا تو حضرت نے فرمایا کہ خبر ہے کہ بچہ کی رضا کہیں معتبر بھی ہے خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ ان کے والد تو یہاں ہیں یہ ان کے پیسے ہوں گے اور وہ راضی ہو جائیں گے ـ حضرت نے فرمایا کہ آپ ان سے پوچھتے تو سہی چنانچہ پوچھا گیا تو اس کے والد نے کہا کہ اسکی والدہ نے پیسے دیئے تھے ـ بس وہ ایک آنہ واپس کیا گیا ( یہ احتیاط ہے حضرت والا کی یہاں ـ از جامع ) واقعہ : ایک وقت میں یہ رائے ہوئی تھی کہ مختلف کتابوں میں سے عمدہ عمدہ اشعار منتخب کر کے طبع کرائے جائیں ـ خواجہ عزیزالحسن صاحب اشعار کا انتخاب کر رہے تھے ـ غالبا اس وقت بوستان تھی اور پورے پورے اشعار لکھ رہے تھے اس پر فرمایا ـ ایک سہل طریقہ ارشاد : سہل طریقہ یہ ہے کہ جو کتاب ہو اس کے منتخب کردہ شعر کا صرف سرا لکھ لیا جائے جیسے