ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
طاعت کی قوت گھٹ جاتی ہے ۔ یہی وجہ ہے ہم لوگوں کو مدت ہوئی نماز روزہ کرتے ہوئے مگر اب تک ہم میں نورانیت نہیں ہوئی ہے ۔ بڑی چیز گناہ کا چھوڑنا ہے لوگوں کا اکثر وظیفہ نوافل کا اہتمام ہے مگر معاصی کے ترک کا اہتمام نہیں ہے اور یہی سب سے بڑی چیز ہے فقط ۔ خدا کے اسرار وہی جانتا ہے واقعہ : کچھ کچھ ترشح ہونے لگا بادل خوب گھر ہوا تھا اس وقت فرمایا ۔ ارشاد : پچھپلی بارش تو خوب ہوئی تھی دیکھئے اب بھی ہوتی ہے یا نہیں پھر فرمایا کہ خدا کے اسرار خداہی جانتا ہے ۔ بعض اسرار خود اپنے ہم جنسوں کے سمجھ میں نہیں آتے تو خدائے تعالٰی کی سلطنت کے اسرار کیا سمجھ میں آسکتے ہیں ۔ یہ ضرور ہے کہ جو چیز سمجھ میں نہیں آتی اس میں وسوسے آیا کرتے ہیں مگر ان کو دفع کردینا چاہئے پھر علماء تو ان کو دلائل سے دفع کرتے ہیں اور صوفیہ کے یہاں اس کا علاج صرف یہ ہے کہ محبت پیدا کرے حق تعالٰی سے جس سے ان کی جڑ ہی قطع ہوجائے گی ۔ محبت عجیب چیز ہے کیونکہ محبوب کا ہر فعل اچھا ہی معلوم ہوتا ہے ۔ شعر : ناخوش توخوش بودبرجان من ٭ دل فدائے یاردل رنجان من الفاظ کا تصور نماز میں خدا کو چھوڑ کر کیوں کریں واقعہ : میں نے عرض کیا کہ حضرت خدا کا تصور تو بہت آسان ہے نماز میں پھر الفاظ ومعنی کا تصور کیوں کرے جیسا کہ کہاں جاتا ہے ۔ ارشاد : بعض کو غائب کا تصور کم جمتا ہے ذہن سے نکل جاتا ہے ایسی تدبیریں ان کے واسطے ہیں مثلا یہ کہ نماز واذکار کی طرف توجہ رکھیں اور بعض کو خدا تعالٰی کا تصور آسان ہوتا ہے ان کو ان تدبیروں کی حاجت نہیں ان کے لئے یہ ہے : راقب اللہ تجدہ تجاھک اور یہ اختلاف استعداد پر مبنی ہے فقط ۔ میں سختی چھوڑ دوں گا ارشاد : میں لوگوں کے ساتھ ان کی اصلاح کیلئے سختی کرتا ہوں اب چھوڑدوں گا ۔ کیونکہ کچھ نفع نہیں ہوتا ۔ وجہ یہ ہے کہ جتنی دماغ سوزی اس طرف سے کی جاتی ہے ۔ دوسری جانب کو کچھ بھی توجہ نہیں ہے اور عمل کا قصد نہیں کرتے ۔ اور یہ تمام تر خرابی اس کی ہے کہ تربیت کو ضروری نہیں سمجھتے