ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
ارشاد : یہ سب کچھ ہے مگر اس کے ساتھ ہی ان میں اللہ رسول کی محبت کا مادہ ایسا زیادہ ہے کہ بعض علماء اور مشائخ میں بھی نہیں ہے دوسرے ان میں ایک صفت بڑی اعلٰی درجہ کی ہے اور وہ غضب ہے ان میں اگر کوئی شخص ایسی حرکت کرتا ہے تو سوائے قتل کے اور کوئی سزاہی نہیں عہد کے بہت پکے ہیں کبھی خلاف نہیں کرتے ۔ ایک یہ عجیب بات ہے کہ کسی پر غصہ کررہے ہیں تلوار نکال لی ہے بیچ میں کوئی شخص آگیا اور کہا یا شیخ صل النبی بس حضور صلی اللہ علیھ وسلم کا نام مبارک سنتے ہی تلوار نیام میں کرلیتے ہیں یہاں تو یہ بات کسی ولی میں بھی نہیں اس سے معلوم ہوا کہ طنیت تو ان کی اچھی ہے مگر ضرورت تعلیم کی ہے کسی نے اس طرف ہی نہیں کی ۔ بعض لوگوں کا سوال توبہ کرنے کیلئے اور حضرت کی تدابیر ان کیلئے ارشاد : احباب لکھتے ہیں کہ لوگ ہم سے توبہ کرانے کی درخواست کرتے ہیں اگر اجازت ہوتو ہم ان کو توبہ کرادیا کریں سواس کے جواب میں اگر لکھ دوں کہ کرادیا کرو تب تو یوں سمجھیں گے کہ ہمیں بیعت کی اجازت ہوگئی ۔ اور اگر نہ لکھوں تو یہ سمجھا جاتا ہے کہ توبہ کرنے سے روکتے ہیں بس میں یہ لکھ دیتا ہوں کہ ہاں توبہ کرادیا کرو ۔ مگر دور بیٹھا کر اور ہاتھ نہ لو یہ اس لئے لکھتا ہوں کہ عوام الناس بدون ہاتھ میں ہاتھ لئے بیعت ہی نہیں سمجھتے اس لئے کرتا ہوں ( مناسب تدبیر کرنا تو حضرت والا کاز حصہ ہے ۔ جامع ) اسکولوں کی تعطیل میں بچے کیا کریں ارشاد : میں تو اکثر انگریزی پڑھوانے والوں سے کہا کرتا ہوں کہ اسکولوں میں بچے پڑھتے ہیں ان کو تعطیلات میں اللہ والوں کی صحبت میں رکھا جائے خواہ وہاں جاکر نماز بھی نہ پڑھیں مگر عقائد وخیالات تو درست ہوں گے اب تو آزادی بیحد ہورہی ہے جو پہلے انگریزی خوانوں میں نہ تھی وجہ یہ ہے کہ ان کی پرورش دینداروں کی آغوش میں ہوتی تھی اور اب انگریزی خوانوں کی آغوش میں ہوتی ہے ۔ آگے اور زیادہ اندیشہ ہورہا ہے یہ سنبھالنے کا وقت ہے نازک ہے فقط ۔ بے طریقہ پیر کی بددعا سے ڈرنا چاہئے واقعہ : ایک پیر تھے جو نماز تک بھی نہیں پڑھتے تھے ایک عورت ان سے بیعت تھیں ۔ ان کی