ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
ارشاد : یہ تو خدمت ہے دین کی اس سے عذر نہیں مگر ہر کام طریقہ سے ہوتا ہے ایسا کیجئے کہ جو بتلایا جائے اس پر عمل رکھئے اور خط وکتابت رکھئے اس کے بعد جو رائے ہوگی اس کی رعایت کی جائے گی ۔ آپ اول خط بھیجئے اور اس خط میں یہ پرچہ رکھ دیجئے ۔ بیعت اس وقت مناسب ہے جب پوری مناسب ہوجائے بیعت میں تعجیل مناسب نہیں بعض حضرات جوشی وخروش میں بیعت ہوجاتے ہیں بعد میں اپنے حالات کے متعلق نہ خط نہ ہی کتابت نہ کچھ اس لئے میں تا وقتیکہ اچھی طرح کام میں لگا ہوا نہ دیکھ لوں بیعت نہیں کرتا ۔ اور اس توقف میں میرا تو کوئی نفع نہیں بلکہ میرے تو بیعت کرنے میں ذرائع بڑھتے ہیں آمدنی کے ۔ مگر وہ کام کرنا چاہئے جس میں دوسری کی مصلحت ہو ۔ ایک خواب کی عجیب تعبیر ارشاد : مجھ کو مناسبت نہیں خواب ہے لیکن حقیقت میں جو خواب ہوتا اس کی تعبیر اللہ تعالٰی اکبر تشریف رکھتے ہیں اور جو اسلام سے قبل حالت تھی اس حالت میں ہیں اور اسلام کی خوبی پر تقریر فرمارہے ہیں حیرانی ہوئی کہ کہاں یہ حالت اور کہاں یہ تقریر مگر سمجھ میں آگئے ۔ اس خواب کے معنی یہ ظاہر بات ہے کہ صدیق اکبر ہر حال میں جاں نثار تھے جناب رسول اللہ پر قبل اسلام جاں نثار ہوئے ہیں دینا اس خواب میں اشارہ اس طرف ہے کہ بہت سے لوگ جن پر گمان صدیق ہونے کا ہے وہ اسلام کی حمایت ونصرت کررہے ہیں مگر وہ ایسی نصرت ہے جیسے حضرت صدیق کی اسلام سے قبل یعنی طبعی طور پر اور دین کے اصول پر منطق نہیں وہ صاحب پھڑک گئے اس کو سن کر کیونکہ وہ خود اس میں مبتلا تھے ۔ خدائے تعالٰی نے ذہن میں بات ڈال دی ۔ میں ہمیشہ سے کہا کرتا تھا کہ لوگوں میں جوش بہت ہے بڑی بڑی کاروائیاں کرتے ہیں ۔ مگر نیت نہیں دین کی اگر ان کا مبنی دین ہوتا تو دین کے اور بھی تو اجزا ہیں وہ کہاں گئے ان کو کیوں عمل میں نہیں لایا جاتا ۔ واقعہ : ایک عورت کو وسواس بہت پیش آتے تھے بلکہ بوجہ مرض کے جب بے ہوش ہوتی تھی تو ایسے کلمات زبان سے نکلتے تھے جو ہندؤں کی زبان سے نکلتے ہیں ان کے شوہر غمگین تھے اور حضرت والا سے آکر اس حالت کو عرض کیا اس پر فرمایا ۔