ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
ارشاد : حق تعالٰی نے جو عورتوں کی صفت ( الغافلات ) فرمائی ہے عجیب پیاری صفت معلوم ہوتی ہے ۔ دیکھئے مردوں کی صفت کہیں نہیں کہا گیا ۔ معلوم ہوا کہ عورتوں کے مناسب یہی ہے کہ غلافات ہوں یعنی دنیا کی زیادہ تجربہ کار نہ ہوں ۔ سیدھی سادی ہوں بھولی بھالی ہوں یہ ہی ان کی خوبی ہے اور خیریت کی بات ہے ۔ ہمارے یہاں ایک بڑھیا کہتی تھی کہ بیٹا ہمارا زمانہ ایسا تھا کہ میں سولہ سترہ برس کی بیوہ ہوگئی تھی رات کو کبھی مصیبت کے مارے نکلتی اپنے عزیزوں کے یہاں جانے کو ہم نے سن لیا تھا کہ اگر کوئی عورت غیر مرد کا پیشاب پھاند جائے تو اس کو حمل رہ جاتا ہے اس لئے راستہ میں اگر ذراسا پانی بھی پڑا ہوتا تو بچ کر چلتی اس خیال سے کہ کہیں غیر مرد کا پیشاب ہو ۔ اور اس کے پھاند نے سے حمل نہ رہ جائے ۔ حضرت والا نے فرمایا ۔ عورتیں بھولی بھالی ہوتی تھیں جنہیں یہ بھی خبر نہ تھی اسلئے بری باتوں کا خوف بھی بہت تھا اب تو بڑی چالاک ہیں اسی سے بے حیائی بھی بڑھ گئی ہے بس ان کی صفت تو الغافلات ہی ہونا چاہئے ۔ واقعہ : ایک صاحب حضرت کے دونوں گھروں کیلئے کپڑا بھیجنا چاہتے تھے مگر نہیں پہلے حضرت والا سے دریافت کیا کہ میرا ارادہ یہ ہے ۔ مگر یہ تحریر فرما دیجئے کہ کپڑے کی کیا وضع ہونی چاہیے پاجامہ کس رنگ کا اور کرتہ کس رنگ کا ہو اس پر حضرت نے فرمایا : ارشاد َ: یہ سمجھ کی بات ہے ایسے فہیم لوگ بھی ہیں کہ پہلے پوچھ لیتے ہیں کہ میں اتنا احسان کرنا چاہتا ہوں تمہارے ساتھ اس کی اچھی صورت کیا ہے ( فرمایا ) یہ کیسا اچھا طریقہ ہے ۔ تراویح کے متعلق بیان قابل عمل عاجز محمد یوسف بجنوری جامع ملفوظات عرض کرتا ہوں کہ مجھ کو ایک عرصہ سے تمنا ہے کہ تراویح کا طریقہ سلف میں تھا جس کا ذکر کتب فقہ میں ہے اس کو عمل کے اندر کہیں دیکھوں مگر کہیں اتفاق نہ ہوا تھا ۔ جہاں کہیں بھی دیکھا حد سے متجاوز پایا ۔ کہیں مارے جلدی کے یہ بھی لحاظ نہیں ہوتا کہ آیا نماز کا وقت بھی ہوا ہے یا نہیں ۔ وقت سے پہلے ہی اذان کہہ دیتے ہیں ۔ پھر کلام اللہ کی وہ گت بنتی ہے کہ سوائے یعلمون کے کچھ سمجھ میں نہیں آتا ۔ پھر بعض باتیں محض رسم ورواج کی بناء پر کی جاتی ہیں خواہ ان کی کوئی اصل ہویا نہ ہو ۔ مٹھائی کا اتنا