ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
آجائے ۔ اور استخارہ اردو میں بھی جائز تو ہے مگر حضورﷺ کے الفاظ بہتر ہیں سلام پھیر دعا کرے واقعہ : ایک صاحب نے دریافت کیا کہ نماز کے اندر اردو میں دعا کرنے سے نماز فاسد ہوتی ہے یا نہیں ۔ جس دعا عربی میں نماز فاسد نہیں اردو میں بھی نہیں ارشاد : جس دعا سے عربی میں نماز فاسد نہیں ہوتی اس سے اردو میں بھی فاسد نہ ہوگی ۔ مگر یہ فعل مکروہ ہے مگر نماز ہوجائےگی ۔ اور قاعدہ فساد وعدم کا ہے کہ جس بات میں انسان سے استعانت کرسکے اس کی دعا نماز میں مفسد نماز ہے ۔ جیسے یوں کہے کہ یااللہ میرا نکاح کردے یہاں تک کہ اگر کسی نے اللہم ارحمنی کہا اور نیت یہ تھی کہ مقدمہ فتح ہو تو نماز فاسد ہوجائے گی اگر یہ نیت کرے ہاں تصور آجائے ویسے ہی بلا قصد تو مفسد نہیں (ایک صاحب نے کہا اگر کوئی روئے نماز میں تو کیا حکم ہے ۔ اس پر فرمایا ) چلا کر رونا مشابہ کلام ہے صیاح کو کلام کے ساتھ ملحق کیا ہے فقہاء نے ۔ البتہ اضطرار میں عفو ہے اور بلا اضطرار نہیں ۔ کیا بے نمازی جنت میں جائیگا اور بنئیے کا عجب قصہ ارشاد : بے نمازی جنت میں جائیگا (جبکہ ایمان ہو ) کبھی بلا عذاب اور کبھی بعذاب ۔ بے عذاب تو اس صورت میں کوئی عمل نہایت مقبول کرلیا ۔ خدا کو پسند آگیا ۔ خدا کی رحمت کوکوئی چیز روک نہیں سکتی ۔ مولانا محمد یعقوب صاحب سے میں نے سنا ہے کہ ایک بزرگ نے ایک بنیئے کو خواب میں دیکھا کہ لالہ جی جنت میں پھر رہے ہیں پوچھا کہ یہ کیا اس نے کہا کہ میں نے مرتے وقت کلمہ پڑھ لیا تھا مقبول ہوگیا ۔ خدا تعالٰی نے ہدایت کی دل سے پڑھ لیا ہوگا مقبول ہوگیا ۔ نکاح میں چھوارے واقعہ : ایک نکاح میں چھوارے تقسیم ہوئے تھے اس پر فرمایا ۔ ارشاد : خرما کی تخصیص سنت مقصود نہیں ہے اگر کشمش ہوتی وہ تقسیم ہوجاتی یہاں چونکہ یہی تھے اس لئے تقسیم ہوگئے ۔