ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
اشراف نفس کے متعلق عجیب تحقیق ایک دفعہ ایک بڑے عالم کسی سفر میں ہمراہ تھے وہ اشراف نفس کے بارہ میں ایک بات پوچھنے لگے وہ یہ کہ ہم اپنے ملنے والے لوگوں میں جاتے ہیں اور ان لوگوں کی عادت ہے کہ ہمیشہ ہماری خدمت کرتے ہیں اس لئے ہم کو انتظار ہوجاتا ہے کہ کچھ ملے گا آیا یہ اشراف ہے یا نہیں ۔ ارشاد : میں نے کہا کہ مطلق وسواسہ اشراف نہیں یہ دیکھنا چاہئیے کہ اگر نہ دیں تو رنج ہوتا ہے یا نہیں اگر رنج نہ ہوتو کچھ حرج نہیں اور اگر رنج ہو نہ دینے سے تو اشراف ہے یہ شخص عالم تھے مگر اس کو ابتداء نہ سمجھے اور میں سمجھ گیا ۔ وہی بات ہوئی گاہ باشد کہ کود کے نادان ٭ بہ غلط برہدف زند تیرے وہ اس کو سن کر بہت خوش ہوئے ۔ فقط ۔ امام صاحب کا مسئلہ قابل قدر ایک انگریز کا مقولہ واقعہ : جس زمانہ میں جنگ بہت کثرت سے تھی اور روپے کی کمی ہوگئی تو سرکار انگریزی نے بہت کثرت سے نوٹ چلائے تھے ایک روپیہ کا نوٹ بھی تھا ڈاک خانہ سے اکثر نوٹ ہی ملتے تھے ۔ غرض بجائے روپے کے نوٹ چل پڑے تھے اس پر فرمایا ۔ اگر یہی رفتار رہی کہ روپیہ ملنا بند ہوگیا تو اس وقت قدر ہوگی امام صاحب کے مذہب کی کیونکہ امام صاحب کے یہاں غیر جنس سے زکوۃ ادا ہوجاتی ہے ۔ بہت سہولت ہے ان کے مذہب میں ۔ غلہ خریدو اور دیدو ۔ کپڑا خریدو اور دیدو ۔ اور دوسرے ائمہ کے نزدیک غیر جنس سے زکوۃ ادا نہیں ہوتی تو چاندی سونے کی زکوۃ دینے والے کو کیسے مشکل پیش آئے گی ایک انگریز نے لکھا ہے کہ فقہ حنفی کے سوا کسی مذہب پر سلطنت نہیں چل سکتی ۔ کسی مذہب میں ایسی وسعت معاملات اور سیا سیات میں نہیں ۔ فقط ۔ فقہ حنفی کو اس بارہ میں امتیاز ہے انگریز چونکہ فیس سیاست میں خوب ماہر ہیں اس لئے ان کو قدر ہوئی ۔ میں تو سچ کہتا ہوں کہ حضرت فقہاء کے دماغ کے سامنے سلاطین اور وزراء کا دماغ کچھ بھی نہیں فقط ۔