ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
بسم اللہ ا لرحمن الرحمن حافظ صاحب فرماتے ہیں شعر درطریقت ہر چہ پیش سالک آید خیر اوست ٭ بر صراط مستقیم اے دل کسے گمراہ نیست ہرچہ میں سب ہی حالتیں داخل ہیں کہ جو کچھ بھی پیش آئے اس میں خیر ہی ہے مگر آید ہونا چاہئے آور دنہ ہو بس جس پر آید صادق ہوگا وہ خیر ہی ہوگا ( مطلب یہ کہ جو حالت بلا اختیار پیش آئے اس میں خیریت ہی ہے اور وہ مزموم نہیں اور جو خود دلادے اس میں مذموم بھی ہے ) ریا ہو عجب ہو کفر ہو مگر ہو غیر اختیاری تو وہ مضر نہیں اور راز اس میں یہ ہے کہ وہ صورت کفر وغیرہ ہے حقیقت اس کی نہیں ۔ پہچان اور کھلی علامت اس کی یہ ہے کہ ایک تو اس کے متقضا پر عمل نہ ہو ۔ اور دوسرے اس کو قبیح سمجھے ۔ مثلا ہمارے قلب میں کسی دوسرے سے اپنے افضل ہونے کا وسوسہ آتا ہو ۔ مگر ہم اس کے ساتھ اس کے مطابق بر تاؤ نہ کریں ۔ بلکہ اس کی تعظیم وتکریم کریں زبان سے اس کی ثنا کریں اور اس وسوسہ کو برا بھی سمجھیں اور دل سے چاہیں کہ دفع ہوجائے تو بس یہ صورت کبر ہے حقیقت کبر نہ ہوگی اور کون ایسا ہے جسے وسوسہ نہیں آتا ۔ اسی واسطے ان امور کی طرف التفات سے منع کیا ہے اہل تحقیق نے بس کام کئے جاؤ نہ مزوں میں پڑوکہ ذکر میں لزات کے طالب ہو نہ احوال کے پیچھے پڑو نہ سواس کے درپے ہو اگر ان خیالات میں مشغول ہوگے تو کوئی کام ہی نہ ہوگا ۔ ہر امر میں اس قدر شبہات پیدا ہوں گے کہ سلسلہ ہی ختم نہ ہوگا ۔ نفس کو بعض وقت ایک اور بات ستاتی ہے کہ بعض باتیں ہوتی تو ہیں غیر اختیاری مگر یہ خیال پیدا ہوتا ہے کہ کہیں اختیاری نہ ہوں ۔ اور ہم غیر اختیاری سمجھ رہے ہوں ۔ یہ بھی حالت پیش آتی ہے اور اس وجہ سے سالک نہایت مغموم ہوتا ہے میں نے اس کا یہ فیصلہ کیا ہے کہ بس ایسے وقت میں ا طرف کچھ التفات نہ کرے بس حق تعالٰٰی سے عرض کرے کہ اے اللہ اگر ایسا ہو تو معاف کر دیجئے ۔ بس یہ کرے اور کام میں لگے ماضی اور مستقبل کی فکر دونوں حجاب ہیں ( مطلب یہ ہے کہ ماضی کی نسبت یہ خیال کرنا کہ ایسا ہوا تھا اور ویسا ہوا تھا نہیں معلوم ہم مردود ہوگئے ہوں گے اور اسی کے پیچھے پڑے رہنا اور غم میں مبتلا رہنا یہ بھی حجاب ہے ۔ اور مستقبل کی نسبت یہ خیال کرنا کہ آئندہ جانے کیا حالت ہوا اور اسی فکر اور سوچ میں رہنا یہ بھی حجاب ہے ۔ بس پہلے کیلئے تو اللھم اغفرلی کہے اورآگے کیلئے اللھم احفظنی اور کام میں لگے اور سوچ میں نہ پڑے ۔ مرض کا علاج سوچنا نہیں مرض کا علاج تو دوا ہے ۔ اگر اسی سوچ میں رہ