ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
ارشاد : میں تو انگریزی دوا کا استعمال اہل احتیاط کیلئے جائز نہیں سمجھتا الاایسی ضرورت میں کہ اس سے سفر ہی نہ ہو ۔ جیسے میرے گھر میں علاج ہورہا ہو ۔ کہ صحت کی اور کوئی صورت ہی نہیں تھی ایک ڈاکڑ کہتے تھے کہ ان کی کوئی دوا شراب سے خالی نہیں ۔ ایک ڈاکڑ ہیں کہ وہ خود اپنا علاج ڈاکڑی دوا سے نہیں کرتے ۔ بعض فقہاء نے گوتدادی بالحرام کو ضرورت میں تو جائز لکھا ہے ۔ مگر ضرورت بھی دیکھنا چاہئے یہ کیا کہ ذرا درد ہوا ۔ اور انگریزی دوا کرلی ۔ کیا جب تک ڈاکڑی نہ تھی کام ہی نہیں چلتا تھا ۔ سرسوں کا تیل ملوا کرروڑ سے سینک دو ۔ بس ۔ ایک صاحب کا حضرت کے پاؤں دبانا واقعہ : ایک صاحب حضرت کے پاؤں دبانے لگے ان کو منع فرما دیا اور فرمایا ۔ ارشاد : جس سے بلکل دل کھلا ہوا نہ ہو اس کی خدمت کرنے سے مجھے تکلیف ہوتی ہے محبت کا ادب ہے محبوب کو راحت پہنچانا ۔ میں بزرگوں کی تعظیم کو بعض وقت اس لئے نہیں کھڑا ہوتا ۔ کہ ان کو تکلیف ہوگی ۔ میں نے بزرگوں کے پاؤں کبھی نہیں دبائے اس وجہ سے کہ ان کو میرا لحاظ ہے ان کو اس میں تکلیف ہوگی ۔ جس کو خدمت کرنا ہو تو پہلے بے تکلفی پیدا کرے اور بے تکلفی پیدا کرنے سے ہوتی ہے ۔ ہمارے حاجی صاحب بھی پورے مولوی سے پاؤں نہیں دبواتے تھے اس سے بے حد تکلیف ہوتی تھی ۔ واقعہ : ذکر اس پر تھا کہ اگر انسان شریعت کی مطابق ہر جگہ عمل رکھے تو اس کو پریشانی کبھی نہ ہو ۔ شریعت پر عمل کرنے تعلقات بہت کم ہوجاتے ہیں ۔ قانون شریعت بڑی دولت ہے ارشاد : بڑی دولت ہے یہ قانون (یعنی شریعت ) لوگ اس کی قدر نہیں کرتے حالانکہ ان ہی کی شفقت کے لئے بنایا گیا ہے ۔ ایسی مثال ہے جیسے کوئی مریض ہوجائے اور طبیب کہے آلو مت کھاؤ ۔ لوکی کھاؤ ۔ مریض اس پر کہے کیا مصیبت میں پھنسا دیا ۔ ایسی مزیدار چیز سے منع کردیا ۔ طبیب نے کہا کھا کر دیکھو تو معلوم ہوگا ۔ مریض نے کھا کرکہا کہ آلو کیا مزیدار تھے طبیب نے کہا کہ کل کو دیکھنا اس کا مزہ ۔ کل ہونے پر سب جانتے ہیں کہ کیا گت خراب ہوگی ۔ وہاں (آخرت ) کی کل قریب ہے اس کو لوگ بعید سمجھتے ہیں ۔ معاصی سے جو یہاں