ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
ارشاد : فرمایا کہ جب آدمی کہیں جائے اور اس سے کسی کو واقفیت نہ ہوتو اس کو پورا پتہ نشان خود بتا دینا چاہیے تاکہ دوسرے کو خلجان نہ رہے اور فرمایا کہ انگریزوں میں اچھا دستور ہے کہ ان کے یہاں مختصر پتہ نشان کے کارڈ چھپے ہوتے ہیں جس کو دیکھ کر اجمالی حالت جانے والے کو معلوم ہو جاتی ہے اس کے بعد جانے والے کے حسب حال جیسا کہ معاملہ مناسب ہو کیا جاتا ہے ۔ گم ہوئی چیز کا مسئلہ واقعہ : ایک صاحب ایک ٹکٹ لائے اور عرض کیا کہ جوردی خطوط مجھ کو تلف کرنے کے لیے دیئے ہیں ایک لفافہ میں سے یہ ٹکٹ نکلا ہے کمترین نے عرض کیا کہ ایسے ٹکٹوں کا کیا حکم ہے۔ ارشاد : فرمایا کہ یہ لقطہ کا حکم یہ ہے کہ جب مالک کا پتہ چلنا متعذر ہوتو کسی کار خیر میں دے دیا جائے چنانچہ میں مدرسہ میں دے دیتا ہوں ۔ واقعہ : ایک خط میں یہ لکھا تھا کہ ایک ڈپٹی کلکٹر یہاں ہیں انہوں نے خواب دیکھا ہے جس کی تعبیر آپ سے چاہتے ہیں ۔ وہ یہ کہ نواب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کی مجلس میں ایک بالا خانہ پر موجود ہیں وہاں ایک بزرگ ہیں ۔ انہوں نے ڈپٹی صاحب سے کہا کہ میں تم سے اپنی لڑکی کا عقد کرنا چاہتا ہوں ۔ چنانچہ نکاح خواں بلائے گئے ۔ لڑکی کا نام مثنوی مولانا روم فرمایا ۔ اور وہ بزرگ خود مولانا روم تھے ۔ ارشاد : خواب نہایت مبارک ہے ۔ مضمون کو وہ محاروہ میں بنت فکر کہتے ہیں ۔ پس لڑکی سے مراد یہی مضمون ہے اس معنٰی کو مثنوی شریف کو مولانا کی لڑکی کہا گیا ۔ کیا ڈپٹی صاحب کو کچھ ذوق تصوف کا ہے ۔ اگر مفصل جواب دیں تو میں مفصل مشورہ دوں ( پھر خط آیا تھا کہ واقعہ ڈپٹی صاحب کو تصوف سے ذوق ہے ) ۔ واقعہ : ایک صاحب مخصوصین میں سے بیمار تھے ۔ حضرت نے فرمایا کہ وہ علاج نہیں کیا کرتے ۔ خیراب تو کہنے سننے سے کچھ کرنے بھی لگے ہیں ۔ مگر ہمارا مسلک یہ ہے ۔ ارشاد : ع ،، کسب کن پس تکیہ بر جبار کن ،، ۔ تدبیر کرو مگر اس کو موثر نہ سمجھو ، خدا پر بھروسہ رکھو ۔ دواؤں میں خواص ضرور ہیں اور وہ خواص خدا کے بنائے ہوئے ہیں ۔ دیکھو جب کھانا کھاتے ہیں ۔ یہی سمجھتے ہیں ۔ یہی سمجھتے ہیں کہ کھانے سے پیٹ بھرا ۔ پانی پیتے وقت کیا خیال نہیں ہوتا کہ پانی