ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
کافر و مسلم میں اصل فرق تو یہ ہے کہ خدا کفار سے ناراض اور اہل ایمان سے راضی ہے ۔ ( ایک صاحب نے عرض کیا کہ کفار سے نفر کیوں کی جاتی ہے ۔ وہ بھی تو مظہر ہیں صفات الہیہ کے اس پر فرمایا ) مظہر سے نفرت ہے ظاہرسے نہیں ۔ اس کی مثال ایسی ہے کہ گندہ پانی میں ایک محبوب کا چہرہ نظر آتا ہو ۔ تو محبوب سے تو محبت ہی ہوگی جو ظاہر ہے اور گندہ پانی سے نفرت ہوگی جو مظہر ہے ۔ اگالدان مسجد میں اٹھا کر تھوکنے سے نماز فاسد ہوگی یا نہیں واقعہ : ایک صاحب نے پوچھا کہ اگالدان مسجد مٰیں رکھا ہے ۔ نماز میں اس کو اٹھا کر تھوکنے سے نماز ہوجائےگی یا نہیں ہوجائے گی ۔ ارشاد : یہ دیکھا جائے کہ یہ فعل کثیر ہے یا نہیں ۔ اگر آپ کے نزدیک نہیں تو آپ کی نماز ہوجائے گی مگر میں تو اپنی نماز لوٹاؤں گا ۔ کیو نکہ میرے نزدیک یہ فعل کثیر کی اقرب تعریف میرے نزدیک یہ ہے کہ جس کو کرتے ہوئے دیکھ کر دوسرا آدمی سجھے کہ یہ شخص نماز میں نہیں ہے ۔ چنانچہ اگالدان اٹھانے کی حالت میں دوسرا شخص نہیں کہہ سکتا کہ یہ نماز پڑھ رہا ہے بلکہ یوں کہے گا کہ یہ نماز نہیں پڑھ رہا ہے ۔ ایک صاحب کا یہ کہنا کہ حضرت آپ تو آزاد ہیں واقعہ: ایک صاحب نے حضرت والا سے کہا کہ حضرت آپ تو آزاد ہیں کام کیا نہ کیا کسی کے ملازم تھوڑا ہی ہو ۔ پھر اتنی محنت کرنے سے کیا فائدہ اس پر فرمایا ۔ ارشاد : میں ایسی سرکار کا نوکر ہوں جس کے بادشاہ بھی نوکر ہیں ۔ ( یعنی اللہ میاں کا ) پھر ہمارا جو کام ہے وہ ایسا نہیں کہ ہم کسی کے سپرد کریں بخلاف ملازموں کے کہ رخصت لینے کے وقت دوسرے کا کام دیدیا اور بے فکر ہوگئے مگر مشکل یہ ہے کہ اس کام کو لوگ کام ہی نہیں سمجھتے ہیں اس لیے بعض لکھ دیتے ہیں کہ تمہیں کام ہی کیا ہے ۔ واقعہ : حضرت والا نے ایک خط سنایا جس میں بعض احکام شرعی کی بابت لکھا تھا کہ یہ حکم کیوں ہے اور یہ کیوں ہے اس پر فرمایا ۔ ارشاد : یہ شخص انگریزی پڑھے ہوئے ہیں اس تعلیم میں شہبات بہت پیدا ہوتے ہیں میں نے ان کو لکھا ہے کہ احکام شریعت میں آپ کو کیا حق ہے علت نکالنے کا اگر اسی طرح وجہ نکالی جائے