ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
پر اچھل رہے ہیں کو درہے ہیں جوش ہی جوش ہے ہوش نہیں ہے ۔ قرآن شریف میں ہے ۔ لا تفرح ان اللہ لا یحب الفرحین ۔ یہ لوگ ( جدید تعلیم یافتہ ) ہرا مرمیں مقلد ہیں اہل یورپ کے یہ طریقہ بھی ( یعنی اتنا اظہار جوش ) یورپ والوں کا ہے ۔ یہ سب فضولیات ہیں ۔ ہمیں تو ہر چیز کے اچھے اصول بتلائے گئے ہیں جو یقینی عقلی ہیں سماوی ہیں لوگ ان کو چھوڑ کر دوسرے اصول لینے لگے ہیں میں نے کہا تھا کہ ان اصول کو برکت کردیکھ لو تو معلوم ہو ۔ انگریزی طالب علموں کو تو اور بھی ضرورت باتوں سے بچنے کو وقت کا قدر شناس بتلاتے ہیں مگر دیکھا جاتا ہے کہ خود یہی لوگ اس میں مبتلا ہیں ۔ رات کو لالٹین جلتی چھوڑنا واقعہ : ایک صاحب نے کہا کہ رات کو لالٹین کا روشن رکھنا یہ مانع ہے ۔ چوروں کی جرات کو وجہ یہ معلوم ہوتی ہے کہ چوروں کو ڈررہتا ہے صورت پہنچانے جانے کا ۔ عرض کیا گیا کہ حضرت حدیث میں تو ممانعت ہے رات چراغ کے روشن دینے سے ۔ ارشاد : فرمایا کہ فقہاء نے لکھا ہے کہ قندیل مین روشنی ہوتو جائز ہے اس کا روشن رکھنا کیونکہ جو علت ہے گل کرنے کی ( چوہے وغیرہ کا بتی لے جاکر کپڑوں میں ڈال دینا ) جہاں وہ پائی جائے تو روشن رکھنا جائز نہیں ہے اور جہاں یہ نہ ہوتو جائز ہے ۔ اسی تقریب سے ذکر فرمایا کہ ایک شخص کہتے تھے کہ امریکہ میں خزانہ کے صندق پر ایک ایسا مصالحہ لگایا گیا کہ جب چور آئے تو اس کا فوٹو اتر آئے ۔ اسی فوٹو سے پکڑ لئے جاتے تھے ۔ چوروں نے کیا کیا کہ اپنے منہ پر چہرہ لگا کر چوری کرنے جاتے تھے تو فوٹو اس چہرہ کا آتا تھا ۔ پھر بے تار کی خبر کا ذکر چلا کہ اس کی لم اب تک عام طور سے سمجھ میں نہیں آئی ۔ تو فرمایا کہ بندوں کی ایجادیں ایسی ہیں کہ ان کے اسرار سمجھ میں نہیں آتے تو خدا تعالٰی کے اسرارکیسے سمجھ میں آئیں ۔ آجکل جوگ حق تعالٰی کے اسرار سمجھنے کے درپے ہوتے ہیں کیا وہ ان کی سمجھ میں آسکتے ہیں ایک صاحب کیلئے چلہ خاماشی تجویز کرنا اور فضول باتیں کونسی ہیں واقعہ : حضرت نے فرمایا کہ میں نے فلاں صاحب کے لئے چلہ خاموشی تجویز کیا ہے ۔ کیونکہ وہ باتیں بہت کرتے ہین ۔ مین نے پوچھا کہ حضرت کیا یہ عادت ڈالنے کی غرض سے کیا جاتا ہے