ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
آنا جانا بند ) تو پھر اپنے گھر آجائیں میں نے یہ غضب دیکھا ہے کہ ایک قصبہ میں چار بھائی تھے مختلف جگہ ان کے تعلقات ملازمت تھے ۔ اتفاق سے چاروں بھائی جمع ہوگئے ان میں سے ایک کا انتقال ہوگیا ۔ سب رخصت منگا کر مکان پر رہے اس لئے کہ اگر کوئی آئے گا تو کسی کے پاس آئے گا ۔ لوگ خود وقت میں پڑتے ہیں فلاں صاحب لکھنوی نے ہمت کی خود تقریب ختنہ کی کسی کوبھی نہیں بلایا ۔ ان کے ایک عزیز کے یہاں تقریب تھی وہاں بھی نہیں گئے ۔ یہ علی گڑھ کالج کے پڑھے ہوئے ہیں ۔ مگر جب ہی سے نیک ہیں اور بیعت بھی پہلے ہی سے ہیں کالج کے زمانہ سے بیعت ہیں ۔ یہ اصل میں ماں باپ کی برکت ہے جونشو ونما دینداری کی حالت میں ہوتی ہے یہ اس کا نتیجہ ہے ان کی باپ سے اچھی حالت ہے یہ بڑے فہیم آدمی ہیں محبت کے آدمی ہیں کل آئے تھے مجھے دس روپیہ دینے لگے میں نے کہا انہیں کہ ابھی تو آپ نے دیئے ہی تھے ( حضرت والا کو پہلے سفر میں دیئے تھے جس کو تھوڑا ہی عرصہ گزرا تھا ) یہ تو ٹیکس ہوگیا ۔ ( کہ جب آؤں جب ہی لوں ) فہیم ہیں میرا عذر قبول کرلیا ۔ اور دینے پر اصرار نہیں کیا فقط ۔ بیرنگ خط کی باتوں کا جواب نہ دینا واقعہ : ایک خط بیرنگ آیا اور اس میں جواب کے لئے ٹکٹ بھی تھا ۔ ایک صاحب نے ایک آنہ دیکر وہ خط لے لیا مگر حضرت نہ لیتے ۔ انہوں نے جو باتیں دریافت کی تھیں ان کا جواب بھی نہیں دیا گیا ۔ مگر چونکہ اس میں ٹکٹ بھی تھا اس لئے کچھ تو جواب دینا ضرری تھا ۔ حضرت نے اتنا لکھ دیا کہ بیرنگ خط سے کلفت ہوئی اس لئے آپ کی باتوں کا جواب نہیں دیا گیا ۔ پھر فرمایا : ارشاد : یہ تعلیم ہے تاکہ آئندہ احتیاط رکھیں وہ پھر لکھیں گے تو ایک آنہ صرف ہوگا اس سے خوب یاد رہے گا ۔ گویہ بھی ہوسکتا ہے کہ کسی آدمی کو خط ڈالنے کیلئے دیا ہو اس نے حماقت کی ہو کہ ٹکٹ نہ لگایا ہوا اور اس طرح اس میں ان کا قصور نہ ہوگا مگر اس کا بھی انسداد ہوسکتا تھا کیوں نہیں خیال کیا یعنی ایسے غیر معمتدل کو کیوں دیا جائے ۔ پھر حضرت نے فرمایا یہ سب تعلیمات ہیں ۔ فقط ۔ ہرکام طریقہ سے ہونا چاہئے واقعہ : ایک بڑے میاں بیعت ہونے کو آئے ایک پرچہ دیا بیعت تو نہیں کیا ۔ مگر اصلاح الرسوم اور بہشتی زیور دیکھنے کو فرمایا اور بیعت کے بارہ میں فرمایا ۔