ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
چلے جاتے ہیں اور جلتے نہیں بلکہ جو لوگ ان کے ہمراہ جاتے ہیں ان پر بھی آگ کا اثر نہیں ہوتا ۔ اور یہ واقعہ درجہ ثبوت کو پہنچ گیا ۔ بلکہ منشی یوسف صاحب ساکن خورجہ خود حضرت ولا سے بیان کرتے تھے کہ میں اس جلسہ میں شریک تھا ۔ حضرت نے ایک اور صاحب سے دریافت فرمایا کہ اس واقعہ کو دیکھ کر آئی اسلام بھی لایا ۔ انہوں نے کہا کہ ایسا تو نہیں ہوا اس پر حضرت نے فرمایا ۔ ارشاد : کہ عملیات سے جو ہوتا ہے اس میں برکت نہیں ہوتی قلوب پر اثر نہیں پڑتا ۔ البتہ اثر صاحب حق کا ہوتا ہے اس کی صورت دیکھ کر کوشش ہوتی ہے جو ملا کرامت ہوتو زیادہ اثر ہوتا ہے ۔ کیونکہ کرامت میں تو سوچ میں پڑجاتا ہے کہ کچھ اور بات نہ ہو یہ عجیب اثر حق میں ہے ۔ اور ایسے امور میں حیرت سی تو ہوجاتی ہے مگر کشش نہیں جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت فرما کر تشریف لے گئے تو عبداللہ ابن سلام رضی اللہ عنہ حاضر ہوئے اور چہرہ مبارک پر نظر پڑتے ہی سمجھ لیا انھ لیس بوجھ کذاب اور کوئی معجزہ طلب نہیں کیا ۔ کسی کا شعر ہے : نور حق ظاہر بود اندر ولی ٭ نیک بیں باشی اگر اہل ولی مولوی ابوالحسن صاحب کا ندھلوی نے اس کا خوب ترجمہ کیا ہے مرد حقانی کی پیشانی کا نور ٭ کب چھپا رہتا ہے پیش ذی شعور طالبین کی نظر اخلاق کی طرف ہوتی ہے ۔ طالبین نے کبھی معجزہ طلب نہیں کیا ۔ خود صحبت سے معلوم ہوجاتا ہے اب زمانہ نبوت کا تو رہا نہیں اب کشش اتباع سنت میں ہے اور اتباع سنت میں دھوکہ نہیں ہوتا ۔ کیونکہ آدمی اپنے کو کہاں تک بنادے گا راز ایک نہ ایک روز کھل ہی جاتا ہے ۔ جنید کی حکایت ہے کہ ایک شخص ان کی خدمت میں دس برس رہے ۔ کہنے لگے کہ میں نے آپ میں کوئی کرامت نہیں دیکھی ۔ جنید بولے کہ تم نے جنید کو اس عرصہ میں کبھی حق تعالٰی کی نافرمانی کرتے بھی دیکھا اس نے کیا کہ نہیں ۔ فرمایا کہ کیا یہ تھوڑی کرامت ہے کہ دس برس تک اپنے مالک کو ناراض نہ کرے حق میں ایک اور اثر ہے کہ اول وہلہ میں اگر کچھ بھی نہ ہو پھر آدمی سمجھ کر آتا ہے نقشہ تو ذہن میں ہوتا ہی ہے کسی عارض کی وجہ سے اثر نہ ہوا عارض دھل گیا تو قلب میں تقاضا پیدا ہوا ۔ اور سمجھا کہ یہ میری غلطی تھی ۔ واقعہ : ایک صاحب کو حضرت نے تعویز کرکے دیا ۔ انہوں نے کیا کہ اس کو موم جامہ میں کرلیں ۔ ارشاد : تعویز کے لئے موم جامہ شرائط سے نہیں صرف پانی سے بچاؤ کے لئے ہے ۔