ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
کام کرنے کا طریقہ یہ ہے جو بیان کیا گیا ۔ میرے پاس لفظ نہیں ہیں کہ یہ باتیں دل میں اتاردوں ۔ اس طریقہ پر عمل کرکے تو دیکھو کیا ہوتا ہے ۔ ایک حکایت بیان کرنے کے تو قابل نہیں ۔ مگر چونکہ یہاں مخلصین ہی ہیں اس لیے بیان کئے دیتا ہوں وہ یہ کہ ابراہیم ابن ادہم کی ایک بار تہجد فضا ہوگیا اگلے دن بڑی کوششیں اور بندوبست کئے کہ قضا نہ ہو اس دن صبح کی نماز بھی قضا ہوگئی ۔ حق سبحانہ کی طرف سے ارشاد ہوا کہ اور بندوبست کرو۔ وہ کہتے ہیں ،، فوضت فاسترحت ،، کہ میں نے اپنے کاموں کو اللہ میاں کے سپرد کردیا مجھ کو راحت ہوگئی ۔ اور یہ بات طالبین کے لیے ہے کاملیں کے نہیں کاہلین سمجھ جائیں کہ یہ نسخہ تو اچھا ہاتھ آٰیا کہ کچھ مت کیا کرو اور خدائے تعالٰٰی کے سپرد کردیا ۔ یہی دقائق ہیں اس فن کے ۔ اورہر نکتہ کے لیے ایک خاص مقام ہوتا ہے جیسے طبیب کا نسخہ کہ ہر موقعہ کے لئے جدا ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ اس فن کی تعلیم مخفی طور سے کی جاتی ہے ۔ اسی وجہ سے صوفیہ مخفی تعلیم کرتے ہیں ۔ کسی ناحقیقت شناس نے اپنے مضمون میں لکھ دیا ہے کہ سرکار انگریزی کی صوفیہ کی بڑی دیکھ بھال اور خبر گیری رکھنی چاہیے کہ جانے کیا لوگوں کو چپکے سے کہد یتے ہیں اور کیا سازش کرتے ہوں ۔حالانکہ یہ بیچارے کیا جانے سازش کو ۔ یہ توسوزش کو جانتے ہیں بعض باتیں ان کی بظاہر خلاف شریعت معلوم ہوتی ہے ۔ حالانکہ وہ خلاف نہیں ہوتی ۔ حضرت شاہ سلیمان صاحب کی حکایت ہے کہ ایک دفعہ نماز تکبیر ہوئی اور اسی وقت ایک شخص نے مرید ہونے کو عرض کیا آپ نے صف میں پیچھے ہٹ کر پہلے اس کو بیعت کیا اور ٌپھر رکوع میں شامل ہوگئے ۔ بعد نماز آپ پر کسی نے اعتراض کیا تو آپ نے فرمایا کہ مجھ سے واقعی خطا ہوئی مگر میں نے اس لئے ایسا کیا کہ مجھ کو معلوم ہوگیا ہے کہ جو شخص میرے سلسلہ میں داخل ہوجائے گا تو اس کی مغفرت ہوجائے گی ۔ اس شخص نے بیعت کی درخواست کی میں نے خیال کہ نماز ختم ہونے تک یہ شخص زندہ رہے نہ رہے اس لیے میں نے داخل سلسلہ کرلیا اور جوخطا مجھ سے ہوگئی ہے اس سے میں توبہ کرلوں گا ۔ حاجی صاحب کے طریق کا حاصل یہ ہے کہ باطن میں عشق وسوزش ہو اور بظاہر میں اتباع ہو بزرگی وہ ہے جس میں بزرگی بھی مٹ جائے مگر بدون پہلے بزرگی حاصل ہوئے فنا حاصل نہیں ہوتی پہلے بزرگی ہوتی ہے فنا ہوتی ہے جیسے آبنہ میں شیرینی جب آتی ہے یہ پہلے ترشی آئے ۔ شیرینی کی قابلیت ترشی سے ہوتی ہے ۔ جس آبنہ میں پہلے ترشی نہ آئے وہ شیرینی نہیں ہوتا ۔ بلکہ