ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
چنانچہ لوگ حضرت سلطان جی کی خدمت میں حاضر ہوئے بیعت کے ارادہ سے مسجد کے حوض ک دیکھ کر آپس میں کہنے لگے کہ ہماری مسجد کا حوض اس سے بہت بڑا ہے ۔ سلطان جی کے کان میں یہ بات پہنچی ان کو بلا کر کہا کہ تمہارا حوض اس سے کتنا بڑا ہے ۔ انہوں نے کہا یہ تو نہیں معلوم آپ نے فرمایا کہ تم تخمینی گفتگو کرتے ہو ۔ شریعت کے خلاف ہے ۔ جاؤ اپنے خوض کو ناپ کر آؤ خدا جانے کتنے دن میں ناپ کر لوٹے جاتے وقت درتے تھے کہ کہیں چھوٹا نہ نکل آئے مگر ناپا تو ایک بالشت بڑا تھا سر خرو ہونے کو آئے اور کہا ۔ السلام علیکم حضرت ہم ناپ آئے ایک بالشت بڑا ہے آپ نے فرمایا ایک بالشت کو بہت بڑا کہنا ٹھیک نہیں ۔ معلوم ہوتا ہے تم میں احتیاط نہیں بس صاف انکار کردیا بیعت سے اور واقعی وہ طبیب ہی کیا ہوا کہ مرض کو دیکھ کر نہ پہچانے کہ اس کا مرض کیا ہے اور کیا علاج ہونا چاہیے یہ ہیں ان حضرات کی احتیاطیں تو ایسے حضرات کے دربار میں ایسے خلاف توحید کرنے والوں کی کیا گت بنتی ۔ پھر ان حکایات کی تقریب سے بزرگوں کا مذاق بتلانے کے لئے اور بھی بعض حکایتیں بیان فرمائی چنانچہ فرمایا کہ ایک بزرگ تھے ان کے یہاں عجیب طرح سے امتحان ہوتا تھا جس کا حاصل منشاء کا دیکھنا ہے اور اللہ والے مناشی کو دیکھتے ہیں افعال کو نہیں دیکھتے گورنمنٹ کا غبن کرے ایک پیسہ کا تو کتنا تشدد کرتی ہے یہاں تک کہ قید کردیتی ہے تو بات کیا ہے کہ وہ منشاء کو دیکھتی ہے ایک پیسہ کو نہیں دیکھتی اور وہ منشاء کیا ہے ۔ بدنیتی جولوگ حقیقت سمجھتے ہیں وہ اس کو جانتے ہیں اور یہی راز ہے کہ اہل اللہ صغیرہ سے اتنا ہی ڈرتے ہیں جیسے کبیرہ سے کیونکہ حقیقت تو دونوں کی نافرمانی ہے حق تعالٰی کی جس کی منشاء جرات علی اللہ ہے ہاں تو وہ بزرگ کیا امتحان لیتے تھے آنے والے کا اپنے یہاں سے مہمانی کا کھانا بھیجتے تھے اور چونکہ مہمان کو کھانا زیادہ ہی آتا ہے اس لئے جو کھانا بچ جاتا ہے اس کے بارہ میں ان کا حکم تھا کہ ہم کو دکھاؤ پس وہ دیکھتے کہ سالن روٹی دونوں اگر تناسب سے بچتے ہیں یا نہیں اگر تناسب سے بچتے تو سمجھتے تھے کہ یہ شخص کام کریگا اس میں انتظام ہے اور اگر ان میں تناسب نہ ہوتا تو سمجھتے کہ اس شخص میں بے ڈھنگا پن ہے ۔ بس اس کو صاف جواب دیدیتے تھے اور کہہ دیتے کہ میں بیعت نہ کرونگا ۔ ایک بزرگ تھے ان سے ان کے مرید اسم اعظم بتلانے کی درخواست کرتے تھے فرمایا کہ تم سے اس کے ضبط کا تحمل نہ ہوگا ۔ کہا قسم لے لیجئے فرمایا کہ کبھی موقعہ ہوگا تو بتلانے میں مضائقہ نہیں ۔ شیخ نے دو تین دن بھول بھلیاں میں ڈال کر ایک برتن ڈھکا ہوا ان کو دیا کہ اس کو