ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
بس اچھا کپڑا پہنے ہی نہیں ہاں نظافت اچھی چیز ہے صاف ستھرار ہے ۔ اس کے بعد حضرت نے ان ملازم کے پڑھنے کی شکایت فرمائی ) کہ افسوس ہے انہوں نے یہاں رہ کر لکھا پڑھا نہیں اور اب بھی توجہ نہیں اگر توجہ کریں تو اب بھی نہ کچھ حاصل ہو ۔ مگر حالت یہ ہے کہ پاپندی نہیں اور پابندی کچھ ہوتا نہیں پابندی کچھ ہوتا نہیں پابندی کی یہ کیفیت ہے کہ دوچار دن تو خوب شوق کیا اس کے بعد بیٹھ رہے ۔ ( اس کے بعد حاضرین سے فرمایا ) کوئی کام بلا پابندی نہیں ہوتا ۔ مولانا مملوک علی صاحب کی پابندی کی یہ کیفیت تھی کہ اگر کبھی کسی وجہ سے ناغہ ہونے لگا تو تھوڑا ہی تھوڑا سب سبقوں میں سے پڑھا دیا ۔ اس طرح سے کہ طلبا کی تمام جماعت کو بلا کر ایک ایک سطر پڑھادی ۔ بالکل ناغہ نہیں کیا اور فرمایا کہ گوایک سطر ہوتی ہے مگر آگے ہی کو چلے گا چاہے تھوڑا ہی ہو ۔ بعض لوگوں میں یہ مرض ہوتا ہے کہ کام ہوتو اعلٰی درجہ کا ہو ورنہ بالکل نہ ہو ۔ یہ خیال ہرگز نہ چاہئے جتنا ہوجائے غنیمت سمجھے میں اسی واسطے بعض لوگوں کو بتلا دیتا ہوں کہ بعد نماز سبحان اللہ سوسوبار پڑھ لیا کرو اگر کسل ہوتو دس ہی دفعہ سہی ناغہ تو نہ ہو ۔ گو اعلٰی درجہ پر نہ ہو ۔ اس کے بعد حضرت والا نے فرمایا ہر کام میں اعتدال اچھی چیز ہے مبالغہ والے رہ جاتے ہیں جو چلتا ہوا کام رکھتے ہیں ان کا کام اکثر ہوجاتا ہے اور جو اس خیال میں رہتے ہیں کہ کام ہوتو اعلٰی درجہ کا ہو ورنہ نہ ہوتو ان کا کام اکثر رہ جاتا ہے فقط ۔ واقعہ : رمضان شریف میں اس دفعہ کچھ ایسی حالت ہوگئی تھی کہ انتہا درجہ کی کاہلی جسم میں پائی جاتی تھی ۔ اور صبح کے وقت بدون سوئے ہوئے چارہ ہی نہ تھا حالانکہ میں روز مرہ پختہ ارادہ کرتا تھا کہ صبح کی نماز کے بعد ہرگز نہ سوؤں گا مگر نیند مجبور ہوجاتا تھا ۔ بعض اور حضرات سے بھی اس کی شکایت سنی اس لئے میں نے حضرت والا سے عرض کیا کہ نیند کی حالت ہے میں نہایت مجبور ہوں کا کروں نیند کے غلبہ کی وجہ سے کوئی کام بھی نہیں ہوتا ۔ اس پر فرمایا ۔ ارشاد : بس علاج یہ ہے کہ سور ہو خدائے تعالٰی جس چیز کی اجازت دیں اس سے مثفع ہونا چاہئے ۔ میں تو دین میں روح یہ سمجھتا ہوں کہ الدین یسر کہ دین آسان ہے مجھے تو دین ہر جگہ یسر نظر آتا ہے یاد رکھو کہ اپنے اوپر مشقت ڈال کر دین سے وحشت ہونے لگتی ہے باقی رہے ۔ اور اد ونوافل تو وہ اور وقت پڑھ سکتے ہیں حق تعالٰی نے فرمایا : وھوالذی جعل اللیل والنھار خلفۃ جو چیزیں نفع کیلئے بنائی ہیں ان سے