ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
عمل کا اجر وہ جدا ہے ۔ جیسا حدیث میں ہے کہ اگر کوئی غزوہ میں جائے اور اہاں سے ناکام آئے تو اس کو پورا اجر ملتا ہے ورنہ اجر کم ہوجاتا ہے یعنی ناکامی کا اجر جو ملتا ہے وہ نہ ملا ۔ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب ایک دفعہ مکان تعمیر کرانا چاہتے تھے کچھ روپیوں کی ضرورت تھی ۔ اسی درمیان میں خواب دیکھا کہ ایک مکان ہئ نہایت عمدہ مگر ایک گنگورہ اس کا ٹوٹا ہوا ہے ۔ آپ نے دریافت کیا کہ یہ مکان کس کا ہے تو کسی کہنے والے نے کہا کہ یہ محمد یعقب کا مکان ہے آپ نے پوچھا کہ یہ گنگورہ کیسا ٹوٹا ہوا ہے ۔ تو اس نے کہا کہ اتنا حصہ میں لے چکے ہیں اس لئے یہاں کمی ہوئی ہے ۔ ایک یہ بھی خرابی ہے کہ صاحب کرامت کو بعض اوقات اپنے کامل ہونے لا خیال ہوتا ہے ۔ اسی لئے اس امور کو بزرگوں نے پسند نہیں فرمایا ۔ ایک دفعہ حضرت حاجی صاحب کے یہاں مہمان آئے کھانا کم تھا وہاں اخلاق تھے وسیع ۔ حضرت کو فکر ہوئی آپ نے اپنا رومال گھر میں بھیج دیا آپ کے بھاوج تھیں ان کا اہتمام تھا ان سے کہلا دیا کہ جس وقت کھانا اتارو تو کھانے پر اس کو ڈھک دینا ۔ چنانچہ انہوں نے ایسا ہی کیا ۔ سب نے کھانا کھا بھی لیا اور بچ بھی گیا ۔ مریدین کو اس پر ناز ہو اکہ ہمارے پیر ایسے ہیں حافظ محمد ضامن صاحب وہاں آئے اور کہا السلام علیکم حافظ صاحب بیباک بہت تھے ۔ کہنے لگے کہ حضرت آپ کا رومال سلامت رہے اب قحط تو کیوں ہوا کریگا اور قحط میں جو حکمت اللہ تعالٰی کے بعض اسماء کے ظہور کی ہے وہ اب کا ہے کو ظاہر ہوگی ۔ مطلب یہ ہے کہ رومال ڈھک دیا اور بے تعداد لوگوں نے کھانا کھالیا کمی تو ہو ہی گی نہیں پھر قحط کے کیا معنی اور دنیا میں سختی یا نرمی جو بھی ہوتی ہے یہ خدائے تعالٰی کے اسماء کا ظہور ہے ۔ یعنی کبھی صفت قہر کا ظہور ہوا تو تنگی ہوگئی اور صفت رحم کا ظہور ہوا تو فراخی ہوگئی یہ بھی نہ ہوا کریگا ۔ حافظ صاحب یہ سن کر حضرت نے فرمایا کہ میں آئندہ کیلئے توبہ کرتا ہوں ۔ سو اگرچہ یہ مصیبت نہیں تھی مگر اپنے درجہ کے مناسب حضرت حاجی صاحب معصیت سمجھے ۔ ع مقربان رابیش بود حیارنی بعض محتققین کا قول ہے کہ عارف راہمت نباشد یعنی عارف میں ہمت نہیں ہوتی ۔ یعنی وہ تصرف کرنے کو بے ادبی سمجھتا ہے ۔ انبیاء سے زیادہ کس کے دل کو قوت ہوگی ۔ پتھر کھائے سب ہی کچھ مصائب اٹھائے مگر تصرف کیا ہوں دعا کرتے تھے ۔ ہدایت کی توجہ نہیں ڈالی ۔ اگر توجہ ڈالتے تو کیا ابوجہل ایمان سے باز رہتا ۔ ہرگز بھی نہیں ۔