ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
میں اچھا خاصا مجاہدہ ہورہا ہے ۔ فقط ۔ واقعہ : ایک صاحب نے عرض کیا کہ اس سے پہلے جمعہ کو حضرت نے مشاہدہ موجودہ کے متعلق بیان کیا تھا کہ مجاہدہ پر آخرت میں یہ ثمرہ مرتب ہوگا کہ مشاہدہ ہوگا حتی تعالٰٰی کا اور اس جمعہ میں مشاہدہ موجودہ کے متعلق وعظ میں بیان فرمایا یہ سمجھ میں نہیں آیا کہ مشاہدہ موجودہ سے کیا مراد ہے رویت باری تعالیٰ تو یہاں ممکن نہیں اس پر حضرت نے فرمایا ۔ ارشاد : اصطلاح صوفیہ میں اللہ تعالیٰ کی صفات کی طرف متوجہ ہونا یہ مشاہدہ کہلاتا ہے اور ذات کی طرف توجہ ہونا اس کی معائنہ کہتے ہیں یہی مشاہدہ معائنہ تجلی کہلاتا ہے یہ تجلی تجلی رویت نہیں ہے اور اسی کو ظہور بھی کہتے ہیں ۔ اس معنی کر کے دنیا کے اندر مشاہدہ واقع ہے مشاہدہ موجودہ سے یہی مراد ہے ( ایک صاحب نے عرض کیا کہ اگر توجہ ذات یا صفات باری تعالی کے ساتھ حدیث نفس وغیرہ اللہ کا خیال بھی آئے تو مشاہدہ رہے گا یا نہیں اس پر فرمایا اگر قصدا غیر اللہ کا خیال توجہ ذات یا صفات کے ساتھ لائے گا اور وہ بھی باقی رہے گا تو مشاہدہ ناقص ہوگا اور اگر خود نہیں لایا بلکہ مقصود توجہ الی صفات یا ذات اللہ ہو مگر اس کی ساتھ دوسری چیزیں بھی بلا قصد آگئیں تو وہ مشاہدہ کا ملہ ہوگا ۔ اس کی مثال بڑی اچھی سمجھ میں آئی ہے وہ یہ کہ قاعدہ ہے ابصاری ظاہری میں کہ ابصار جس چیز کے ساتھ متعلق ہوتی ہے تو ابصار میں صرف وہی چیز نظر نہیں آتی بلکہ آس پاس کی چیزیں بھی نظر آتی ہیں اور وہ تمام ابصار کے لیے مانع نہیں ہیں اور دوسری چیزوں کے نظر آنے کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ شعائیں جب مبصر کے ساتھ متعلق ہوتی ہیں تو ٌپھیلی ہوئی نکلتی ہیں اور اس کو محیط ہوتی ہی ہیں مگر ادھر ادھر بھی پڑتی ہیں اور دوسری چیزیں بھی نظر میں آتی ہیں گو قصد تو مبصر کا کیا ہے مگر تبعا بلا قصد اور چیزیں بھی آگئیں ۔ اسی طرح جب ذہن کسی طرف توجہ کرتا ہے قصدا تو توجہ ایک طرف ہوتی ہے مگر جو چیزیں گردہ پیش کی ذہن میں ہوتی ہیں وہ بھی منکشف ہوجاتی ہیں اس پر شبہ ہوجاتا ہے کہ یہ غیر کی طرف التفات ہورہا ہے ۔ حالانکہ وہاں یکسوئی ہے اور وہ التفات بلا قصد ہے جو کہ مضر نہیں جیسے ابصار حسی میں دوسری چیزیں بلا قصد آجائیں گی اور تمام ابصار میں مضر نہیں ۔ اسی طرح سے ذہن میں بھی یہی حالت ہے یوں نہ کہیں گے کہ یہ چیزیں تمام توجہ کو مضر ہوئیں ۔ یہ اثر میں ایساہی ہوگا کہ جیسے دوسری چیزیں منکشف ہی نہ ہوتیں ۔ بس دوسری چیزوں کا اس طرح منکشف ہونا نہ ہونا برابر ہے ۔