ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
آپ لوگ گندہ کرتے ہیں مجلس کو معلوم ہوا مس نہیں ہوا اس مجلس کے آداب سے اور ذکر کا اثر نہیں ہوا ۔ خدائے تعالٰی کی قسم اگر ذکر کا اثر ہوجائے تو رنگ ہی دوسرا ہوجائے جب اثر ہوجاتا ہے تو ڈھونڈتے پھرتے ہیں کہ کوئی کام کی بات مل جائے ۔ اگر فضولیات بھی کام کی باتوں میں ملے ہوئے ہوں تب بھی فضولیات سے قطع نظر کرکے کام کی باتیں لے لینی چاہئیں اگر کنکروں میں جواہرات ملے ہوئے ہوں تو ان کنکروں کو پھینک نہ دینا چاہئے ۔ کہ ہائے میں بوجھل مرا ۔ مجھے کیوں لادے چلے جارہے ہو پھینکو کہاں کا فضول بوجھ ہے ۔ اچھی بات ہے اگر ان کنکروں کو پھینک دیگا تو ان کے ساتھ جواہرات بھی پھینک دیئےجائیں گے ۔ ارے ان کنکروں ہی میں جواہرات بھی تو ملے ہوئے ہیں پھینک دینے میں جلدی نہ کرو ۔ گھر جاکر فرصت میں بیٹھ کر چھانٹوا نہیں کنکروں میں جواہرات بھی ملیں گے ۔ تونے سرسری طور سے نگاہ ڈالی ہے اس لئے سب کنکر ہی کنکر معلوم ہوتے ہیں ۔ اسی طرح اگر کسی کے نزدیک میری مجلس میں فضولیات بھی ہوتی ہیں تو کچھ کام کی باتیں بھی تو ہوتی ہیں ۔ پھر بے سوچے سب کو فضولیات ہی سمجھ لیا ہے اور رد کرنے بیٹھ گئے تو ان کی باتوں سے بھی محرومی رہے گی ۔ صبر کے ساتھ سب باتوں کو سنتے رہنا چاہئے پھر بعد کو خالی الذہن ہوکر سوچئے گا انہیں میں بہت سی کام کی باتیں بھی نکل آئیں گی ( پھر اس خط کے جواب کے متعلق فرمایا ) میں یہ نہیں کہتا ہوں کہ جو میری زبان سے نکلتا ہے وہ وحی ہوتا ہے اس میں غلطی کا احتمال ہی نہیں ہوتا ۔ غلطی بھی ہوتی ہو مگر اس میں کام کی باتیں بھی ہوتی ہیں ۔ میں صاف کہتا ہوں کہ کام کی بات ہو وہ لے لو باقی چھوڑ دو احتمالات نکالنے کیسے آپ نے اس مجلس کو طالب علموں کی مجلس بنائی ہے اگر مجھ کو طالب علموں کی مجلس سے دلچسپی ہوتی تو میں کانپور کیوں چھوڑتا ایک صاحب کو تو اظہار علم مقصود ہے ۔ مدرس بن کر دماغ سڑگیا ہے ۔ لونڈوں پر عملداری کرو ۔ دوسرے صاحب کے اندر چور ہے شہوت کا ۔ چور کی داڑھی میں تنکا ہوتا ہے ۔ چونکہ چور موجود ہے اسلئے ایسی باتیں صادر ہوتی ہیں سمجھنے کی بات ہے کہ ان صاحب کو ( جن کا خط آیا تھا ) اور کسی کا صدمہ نہ ہو اورسولہ سترہ برس کی لڑکی کا صدمہ ہوا ۔ وجہ یہ ہے کہ اس کا لہجہ نرم ہوگا ۔ نو عمر تھی اس کی طرف میلان ہوتا ہوگا اس سے حظ ہوتا ہوگا ۔ یہ چور تھا ان کے دل میں ۔ ( پھر دونوں صاحبوں کو خطاب کرکے فرمایا ) شہوت وجاہ میں خوب ڈوبے ہیں اس کا پتہ لگانے سے لگتا ہے ذرا اپنے دل کو ٹٹول کرتو دیکھئے ہاں جیسے پرواہ نہ ہوتو اس کے خندق بھی سامنے آئے تو کچھ نہیں ۔ طالب علموں میں یہ