ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
جب حلال وحرم کی تمیز نہیں اور جائز ونا جائز کی پرواہ نہیں تو کیا فائدہ اصلاح سے جو شخص اپنی اصلاح خود چاہئے اس کا کیا علاج ۔ یوں جی چاہتا ہے کہ کسی کی تربیت کی طرف توجہ نہ کی جائے لوگ ان باتوں کو خفف سمجھتے ہیں ۔ بس وظیفے رٹنے کو سب کچھ خیال کرتے ہیں ۔ شراب پینے اور زنا کو برا سمجھتے ہیں ۔ مگر درستی معاملات ومعاشرات کو دین ہی نہیں سمجھتے ۔ اگر کسی سے برتن ٹوٹ گیا تھا تو اطلاع کردیتے یہ مان لیا کہ پیالہ ایک پیسہ کا ہے مگر حق تو ہے دوسرے کا برتن کے وقت پر نہ پہنچنے سے کتنی پریشان ہوتی ہے ۔ فقہاء نے تو یہاں تک لکھا ہے کہ اگر کوئی شخص اپنے برتن میں کھانا بیجھے تو اس میں کھانا تک جائز نہیں اس میں نہ کھائے بلکہ اپنے برتن میں لیکر اس میں کھائے ۔ معلوم ہوا کہاں تک نظر ہے شریعت کی ۔ البتہ اگر کوئی کھانا ایسا ہوکہ دوسرے برتن میں بدل جانے سے خراب ہوجاتا ہوتو اس کے برتن میں کھانا جائز ہے کیونکہ یہ دلیل اس کی ہوگی کہ بیھجنے والا اجازت دیتا ہے اپنے برتن کے استعمال کی ۔ پریشان کرنے کا نتیجہ یہ ہوگا کہ میرے پاس جن کے روپے اس میں صرف کرنے کو آئے ہین ان کو واپس کردوں گا ۔ اور جہنوں نے اپنا خرچ دیا ہے اور جنس آگئی ہے ان کو جنس تول کر دیدی جائے گی ۔ بس سلسلہ ختم ہوا ۔ آجکل اگر کوئی کسی کی خدمت کرے تو اس کا بدلہ یہ ہے کہ اس کو تکلیف پہنچائی جاتی ہے ۔ اس حرکت کے کرنے والے فرد منتشر ہیں بالتعیین نہیں معلوم کون ہے ایک کے ساتھ بدنام سب ہوتے ہیں ۔ مناسب ہے کہ وہ بتلادیں میں نے تو نہایت سہل انتظام کردیا تھا ۔ مگر میں کیا کروں ۔ جب قصد ہی نہیں ۔ پیالوں کا جاتے رہنا تو کوئی چیز نہیں مگر انتظام میں جو خلل پڑتا ہے اس کو کیا کیا جائے اگر ٹوٹ جائے تو کہہ دیں کہ ٹوٹنے میں کیا ہے مٹی کا برتن ٹوٹ ہی جاتا ہے ۔ اس کا چھپانا تکلیف پہنچنا ہے یہ خلوص کے خلاف ہے حضور اکرم صل اللہ علیہ وسلم کی وضع کے کس قدر خلاف ہے ۔ صحابہ کرام کو دیکھوں اگر ان سے غلطی ہوتی تو عرض کردیتے ۔ اگر حضور کے زمانے میں کس سے زنا ہوگیا ہے تو کہہ دیا ۔ جب عمرو بن العاص یا عبد اللہ بن عمرو گور نر تھے ۔ مصر کے وہاں بعض لوگوں نے لشکر میں شراب پی ، آپ نے حضرت عمر کو لکھا وہاں سے مشورہ ہوکر فتوٰی گیا کہ جس نے شراب پی ہو ۔ اسی دردں کی حد اس پر جاری کرنی چاہئے ۔ ارض ارض عدو میں لشکر تھا آپ نے یہ خیال نہ کیا کہ شاید لوگ اس فتوٰی سے مرتد ہوکر دشمن سے مل جائیں ۔ آپ نے فورا اعلان دیدیا کہ جس نے شراب پی ہو خود آکر حد جاری کرالے ۔