ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
اور جو امور کرنے کے ہیں ان کا تذکرہ بھی ناگوار ہوتا ہے مثلا خوشنو یس کے پاس جاکر یہ تذکرہ کرنا کہ یہ حروف اس طرح کیوں بنتا ہے اور اس کی شکل ایسی کیوں ہے اس کی نشت ایسی کس لئے ہے ۔ صرف اس تزکرہ سے کیا فائدہ یوں چاہئے کہ اس کے پاس جاکر قلم درست کرے ۔ اس سے سیکھے کام ہی کے درمیان میں یہ بھی ہوتا ہے کہ ان امور کی تحقیق بھی ہو جاتی ہے آپ کے سارے شبہات کسی کے پاس رہنے سے رفع ہوں گے کسی جگہ آپ کا رہنا چاہئے اور سارے شبہات دفعۃ پیش کرے دو مہینہ تک زبان بند رکھیں یہ طریقہ ہے اور اس کا طریقہ یہ نہیں ہے کہ کوئی شخص مل گیا ۔ اس کے سامنے شبہات پیش کردیئے اس کا یہ نتیجہ ہوتا ہے کہ اس سے علیدہ ہوکر پھر شبہات تازہ ہوجاتے ہیں میں نے یہ اس وجہ سے عرض کیا کہ وقت کام میں صرف ہوتو اچھا ہے کیونکہ جب نتیجہ نہیں ہوتا کسی فعل کا تو قلب کو بشاشت نہیں ہوتی ۔ اگر کوئی ثمرہ ہوتو خوشی ہوتی ہے میں اپنا وقت صرف کررہاہوں مگر کوئی ثمرہ نہیں ۔ موٹی مثال عرض کرتا ہوں جب آدمی علاج کراتا ہے طبیب سے یوں تو نہیں کہتا کہ اگر نسخہ سے حرارت بڑھی تو کیا ہوگا اور برودت ہوئی تو کیا ہوگا ۔ خدا کے نام پر علاج شروع کردیتا ہے تحقیقات نہیں کرتا ۔ اور جب کوئی حالت پیش آتی ہے اس وقت اس کے متعلق تحقیق کرتا ہے بس یہاں بھی یہی کرنا چاہئے اسی طرح شبہ بھی وہی معتد بہ ہوتا ہے جو کام کرنے کے بعد ہو ۔ اس پہلے ہوائی شبہات ہوتے ہیں ۔ جن کو کام کرنے کے بعد انسان خود سمجھتا ہے کہ میرے یہ سارے شبہات مہمل تھے اور وہ صاحب چلے گئے اس کے بعد حضرت نے حاضرین سے فرمایا ۔ نرے لفظوں سے کام نہیں چلتا اس فن ( تصوف ) کی باتیں بہت لذیذ ہیں ۔ مگر کرنے کا کام سخت ہے مگر یہ مطلب نہیں کہ دشوارہے ہاں نفس کے خلاف ہے ان صاحب نے میرے اس کہنے پر کہ کچھ عرصہ تک کسی کے پاس رہنا چاہئے یوں کہہ دیا کہ میں غیر مطمئن ہوں ۔ مگر میں کہتا ہوں کہ اتنی عمر گزری کبھی تو کیا ہوتا ۔ کیا تمام عمر میں اتنی بھی فرصت نہ ملی میں توکہتا ہوں کہ کافر ہو مسلمان ہوکام سے پہلے اس کو اپنا اطمینا ن کرلینا چاہئے ۔ طریقہ اس کا یہ ہے کہ سارے شہبات ایک دفعہ پیش کرکے خاموش بیٹھ جایئے ان شاء اللہ وقتا فوقتا سارے شہبات رفع ہوجائیں گے ۔ میں اس دعوی میں خدا پر بھروسہ کرکے ڈرتاہی نہیں مجھ کو تو اندیشہ ہی نہیں ہوتا ۔ مؤ تمر الا نصار کے جلسہ میں میرٹھ کے اندر علی الا علان کہہ دیا تھا کہ جن صاحبوں کو شہبات پیش آتے ہیں ۔ چالیس روز ہمارے پاس رہیں ۔ اور سارے شہبات