ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
دونوں میں سے ایک کو دوسرے پر تعجب نہیں ہوتا کہ اس کی حالت ایسی کیوں ہوئی ۔ میری کیوں نہ ہوئی ۔ حالانکہ غذاہم دونوں نے کھائی ہے ۔ اختلاف حالات اختلاف استعداد کی وجہ سے ہوتا ہے ۔ اسی طرح کسی کو ذکر میں استغراق ہے ۔ اور کسی کو نہیں اور اکثر تو ضعیف طبائع میں ایسے حالات ہوتے ہیں ۔ اس باعث سے محققین کہتے ہیں کہ احوال مقصود نہیں ہاں محمود ہیں ۔ اپنی ذات میں اور مقصود میں معین بھی ہوتے ہیں ۔ مگر ان پر موقوف نہیں ۔ جیسے خانہ کعبہ کی زیارت کہ اصل مقصود توہے اور بمئی اور جدہ پہنچنا مقصود میں معین ہے ۔ اسی طرح اصل مقصود تعلق مع اللہ ہے خواہ استغراق کے ساتھ ہو یاکسی اور اثر کے ساتھ اور غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ جولوگ اس کے ( یعنی احوال کے ) طالب ہوتے ہیں محض مزے کیلئے طالب ہوتے ہیں اور جب یہ حاصل نہیں ہوتے تو پریشان ہوتے ہیں ۔ اس وجہ سے کہ لزت ولطف نہیں آتا ورنہ ( قرب الٰہی اعمال سے ہوتا ہے حالات سے نہیں ہوتا ۔ مگر لوگ اس کو ( احوال کو ) بڑی چیز سمجھتے ہیں ۔ حالانکہ وہ صرف معین کے درجہ میں ہیں اور ہر شخص کیلئے معین بھی اور جن کے لئے معین ہیں ان میں بھی کسی کے واسطے بعض احوال معین ہوتے ہیں اور کسی کیلئے بعض احوال کیونکہ طبائع میں اختلاف ہے ۔ کسی کیلئے ایک چیز معین ہے اور کسی کیلئے دوسری چیز معین ہے اور کسی کیلئے دوسری چیز پس اصل مقصود تعلق مع اللہ ہے یہی وجہ ہے کہ تصوف کی تعلیم کی جاتی ہے ۔ کیونکہ شیخ ہر شخص کے لئے تجویز کرتا ہے تو اگر اس کی تعلیم علانیہ ہوتو یہ خرابی ہے کہ ایک شخص نے دوسرے کو دیکھا کہ اس حالات پیش آرہے ہیں اور مجھ کو کچھ بھی نہیں تو اس شخص کورنج ہوتا ہے کہ میری حالت ایسی کیوں نہ ہوئی اس کی کیوں ہوئی اس واسطے وہ بے قدری کرتا ہے شیخ کے بتلانے کی ۔ اس لئے شیخ ہر شخص کو علیحدہ تعلیم کرتا ہے کہ دوسرا پریشان نہ ہو کسی طرح کسی کو ۔ اور کسی کو تعلیم کرتا ہے ۔ ( انہی صاحب نے کہا کہ تصوف کا مقصود قلبکو سلیم کرنا ہے ) ۔ چنانچہ آیت میں ہے حضرت ابراہیم کے بارہ میں اذجاء بقلب سلیم اس پر حضرت نے فرمایا ۔ قلب کا سلیم کرنا یہ اعمال سے ہے مقصود تعلق مع اللہ ہے جو اعمال کا نتیجہ ہے ( پھر حضرت نے فرمایا ) حضرت ان تحقیقات سے کام تھوڑا ہی چلتا ہے کچھ بھی نفع نہیں سوائے اس کے کہ میرا وقت ضائع ہو ۔ اور آپ کو نفع نہ ہو جیسے کوئی طبیب سے نسخہ تو لکھا لے اور اس کا استعمال نہ کرے اگر شوق ہوتو طبیب کا بتلایا ہوا نسخہ استعمال کریں ۔