ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
مناسب ہے ۔ یہ قاعدہ ان کے لیے ہے جو سیر سپاٹے کے شائق ہیں اور آزاد طبیعت ہیں باقی جن پر اعتماد ہے ان کے لیے حرج نہیں ۔ آپ شوق سے تفریح کے لیے جایا کیجئے ۔ واقعہ : ایک صاحب حضرت کے معتقد ین میں سے غالبا اسی روز خدمت میں آئے تھے حضرت کے قریب بیٹھے ہوئے تھے حضرت نے ان سے پوچھا کہ آپ کچھ کہتے ہیں انہوں نے کہا ہاں پھر اجازت ملنے پر کہا کہ میری حالت ایک ماہ سے یہ ہے کہ مجھے کو کھڑے کھڑے نماز ہو یا غیر نماز ضعیف ہوجاتا ہے چکر آجاتا ہے اور اس حالت میں یہ خیال ہوتا ہے کہ حضرت میرے پاس کھڑے ہوئے ہیں ۔ کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے ۔ ارشاد : میرے نزدیک آپ کے دماغ میں خشکی اور ضعیف معلوم ہوتا ہے اور اس حقیر کی طرف اشارہ فرمایا کہ ان کو دکھا یئے ۔ چنانچہ اس ناچیز نے اگلے روز صبح کو ان کی نبض دیکھی تو یہ سمجھ میں آیا کہ معدہ سے تبخیر ہوتی ہے اور پیٹ میں سختی بھی تھی کھانا ہضم نہیں ہوتا تھا ایک وقت کھاتے تھے اور انہوں نے جلاب لیا تھا ۔ اس میں دست نہ ہوئے تھے ۔ اس ناچیز نے حضرت سے عرض کیا کہ ان کے معدہ کی حالت ٹھیک نہیں اسی وجہ سے دماغ تک اثر ہے اور جب معدہ میں خرابی ہوتی ہے تو اور اعضا کے افعال بھی درست نہیں ہوتے ۔ حضرت نے فرمایا حدیث میں بھی تو ہے کہ معدہ حوض بدن ہے اور عروق مثل نہروں کے ہیں جیسا حوض میں پانی ہوتا ہے ویسا ہی نہروں میں پہنچتا ہے اسی طرح جیسی حالت معدہ کی ہوتی ہے اور اعضاء کی بھی ہوتی ہے پھر فرمایا کہ دیکھئے حدیث میں تشریح کی کیسی تعلیم ہے ۔ اور ہے مختصر الفاظ میں اس کے بعد اس ناچیز نے ان صاحب کو علاج بتلایا ۔ واقعہ : ایک صاحب کا خط آیا جو لفافہ جواب کے لیے بھیجا تھا اس پر ان صاحب کا پتہ ٹائپ سے چھپا ہوا تھا اس پر فرمایا : ارشاد : خواہ مخوہ لوگ ٹائپ سے چھاپ کر بھیجتے ہیں صرف شان دکھانے کو یہ مد نظر ہے کہ بڑے آدمی سمجھے جائیں ۔ واقعہ : ایک صاحب تشریف لائے حضرت نے ،، نیاز ،، اپنے ملازم سے فرمایا کہ گھر کھانے کیلئے اطلاع کر آؤ ۔ وہ صاحب بولے کہ میں شب کو کھانا نہیں کھاتا ہوں صرف ایک وقت دن کو کھاتا ہوں ۔ حضرت نے فرمایا کہ ضعف نہیں ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ حضرت نہیں اور مجھے کو تو اس حالت میں گیارہ سال ہوگئے ۔ حضرت نے فرمایا کہ یہ بھی تو صورت تھی ۔ کہ دن کو ناغہ کیا