ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
فوقتا جو بات اچھی بری پیش آئے یا کچھ بھی پیش نہ آئے تب بھی اطلاع دیجائے ۔ نہایت اچھی چیز ہے بعض لوگ اس میں غلطی کرتے ہیں کہ اطلاع کی ضرورت نہیں سمجھتے اور جو ان کو اول دن بتا دیا اس کو ساری عمر کیلئے کافی سمجھ لیتے ہیں ۔ حالانکہ اس کی مثال نسخہ جیسی ہےمریض جب طبیب کے یہاں اول دن گیا تو طبیب نسخہ لکھ دیا ۔ لیکن وہ نسخہ تمام معالجہ کیلئے کافی نہیں ہوتا بلکہ ضرورت ہے باربار اطلاع دینے کی اور نسخہ میں تغیروتبدل کرانے کی اور علاج میں ترمیم کئے جانے کی ۔ یہ ہے خلاصہ سلوک کا اور یہ ہے سیدھی چال اس طریق سے چلئے کام اصول کے موافق کیا جائے تو صحیح ہوتا ہے جس طرح میں نے عرض کیا شروع کر دیجئے اس میں اس میں کوئی دشواری بھی آپ کو پیش نہیں آئے گی ۔ شروع کر دیجئے اور اطلاع دیتے رہئے ۔ ابتدا میں سہل کام سے شروع کیا جائے گا پھر بترریج حسب موقع ومحل بڑھا دیا جائیگا ۔ اور وہ کتابیں جن کا میں نے وعدہ کیا تھا یہ ہیں بہشتی زیور ، اصلاح الرسوم ۔ تعلیم الدین ، قصدالسبیل ، میرے مواعظ جو دعوات عبدیت میں ہیں جتنے حصے مل جایئں ان کو مطالعہ میں رکھا جائے اور بار بار دیکھا جائے ۔ خصوصا حصہ ششم دعوات عبدیت کا کہ اس میں بہت مفید مضامین ہیں ۔ اس وقت اتنی ہی کتابوں کے نام لیتا ہوں ان کے ملاحظہ کے بعد پھر مجھ سے مشورہ کیا جائے ان کتابوں کے ملنے کا پتہ یہ ہے ۔ تھانہ بھون ( مطبع امدادالمطابع ) اس کے بعد حضرت اٹھ کھڑے ہوئے اور آرامگاہ میں تشریف لے گئے ۔ یہ ملفوظ اس طریق کے طالبین کے لئے جس قدر مفید ہے اور جامع تعلیمات ہے ظاہر ہے بلحاظ اس کی جامعیت کے احقر اس کا نام جامع النعم رکھتا ہے ۔ لفظ نعم میں باعث ملفوظ چوہدری نعمت اللہ صاحب کے نام کی تضمین بھی ہے ۔ اہل پانی پت میں دینداری کا نہایت درجہ چرچا ہے ۔ یہ مقام ہمیشہ سے علماء اور صلحاء اور اولیاءاللہ کا مرکز رہا ہے ۔ اس وقت اگر کوئی تمام بستی کی سیر کرے تو اس کو یہ بات تقریبا صحیح معلوم ہوگی کہ آدھی عمارتیں موجودہ باشند گان کے رہنے کی ہیں اور آدھی عمارتیں مزارات کی ہیں ۔ حضرت شاہ شمس الدین صاحب ترک ، اور مخدوم جلال الدین صاحب کبیرالاولیاء اور خواجہ عبدالرحمٰن گار ردنی اور بوعلی شاہ صاحب قلندر اور قاضی ثناءاللہ صاحب وغیرہ رضوان اللہ تعالٰی علیہم اجمعین جیسے اکابر کے مزارات یہاں موجود ہیں اور فن قرات کیلئے تو ہندوستان میں پانی پت ہی ایک مخصوص مقام بچہ بچہ یہاں کا حافظ اور قاری ہے اور بہت سی عورتیں سبع کی ماہر موجود ہیں قرآن پاک ہی کی برکت ہے کہ