ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
سے اس کی آمدنی ہر شخص کو معلوم ہوجاتی تھی اور یہ خلاف مصلحت تھا ۔ فرمایا صرف اس وجہ سے تو ناحق چھوڑا اس کی تدبیر یہ تھی کہ ایک دن معین کرلیا جاتا ۔ اور ایک بڑا صندوق مسجد میں رکھ دیا جاتا اور سب لوگ اپنی اپنی صندوقچیاں لاکر اس میں رقم ڈال دیا کرتے اس سے یہ مصلحت بھی فوت نہ ہوتی ۔ فرمایا حافظ جنازہ ( یہ بزرگ حضرت کے ایک نہایت مخلص اور جاں نثار خادم ہیں نام ان کا کچھ اور ہے چونکہ چہرہ مہرہ ان کا بالکل مردوں کا سا واقع ہوا ہے نیز ان سے ایک قصہ بھی ایسا ہی ہوگیا تھا اس واسطے ایک دفعہ حضرت نے ان کو حافظ جنازہ کہہ دیا تھا ۔ جب سے ان کا نام ہی پڑگیا تھا اور وہ اس نام سے خوش ہوتے تھے ،،) کا نام میں نے بدل کر حافظ خضر کردیا ۔ وجہ اس کی یہ ہوئی کہ وہ بیمار ہوئے تو اس حالت میں جب لوگ ان کو جنازہ جنازہ کہتے تھے تو ان کو بہت وحشت ہوتی تھی اس واسطے میں نے اس کے مقابلہ میں خجر کا لفظ تجویز کیا ۔ کیونکہ یہ دال ہے طول عمر پر جیسے کہ لفظ جنازہ میں تعریض ہوتی تھی قصر عمر پر ۔ فرمایا میں نے نام بدل دیا ۔ مگر پھر میں ان پر ایک روز بہت خفا ہوا کہ یہ کیا حالت ہے کہ موت سے گھبراتے ہواگر موت سے اس قدر وحشت ہوتی ۔ تو اندیشہ ہے تمہارا خاتمہ بگڑ جانے کا کیونکہ دنیا کو چھوڑتے وقت حق تعالٰی کی شکایت قلب میں پیدا ہوگی کہ محبوب چیز کو چھڑاتے ہیں یہ حالت بدلو اور موت کی تمنا اور شوق پیدا کرو ۔ کسی نے عرض کیا کہ موت کی تمنا کیسے ہو ۔ فرمایا اس کے لئے ذکراللہ کی کثرت سے بہتر کوئی چیز نہیں ۔ فرمایا دوسرے خیال کے لوگوں سے ۔ ( یعنی متنعمین اور اہل دنیا سے ۔ ) یہ کہنے کو دل چاہا کرتا ہے ۔ خواب رابگزرا مشب اے پدر ٭ یک شبے درکوئے بے خوباں گذر دنیا کی لذت کے لطف تو بہت اٹھائے ہیں ترک لذات کرکے بھی دیکھو اس میں وہ لطف ملے گا کہ پھر اس کا نام بھی لو گے بلکہ خود ہی ان لوگوں پر افسوس کیا کرو گے ۔ جو لزات میں پڑے ہوئے ہیں ۔ غالبا خواجہ صاحب نے عرض کیا لفظ پدر تو اچھا نہیں معلوم ہوتا ۔ مخاطب کو باپ بنایا فرمایا ۔ اس کا ترجمہ بابا ہے یہ ہمارے محاورہ میں بھی بولا جاتا ہے ۔ کہتے ہیں ارے بابا جاکام کرو تو اس کا مطلب یہ تھوڑا ہی ہے کہ مخاطب کو باپ بنانا ہے اور لفظ پدر آپ اچھا نہیں معلوم ہوتا تو پسر کردیجئے ۔ سوال : بیماری کے موسم میں جواذ اانیں کہی جاتی ہیں انکا کیا حکم ہے ۔ فرمایا بدعت ہے لوگ کہتے ہیں کہ وبا جنات کے اثر سے ہوتی ہے اور اذان سے جنات