ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
تو لوگوں پر ایک یاس کا سا اثر تھا ۔ خصوصا ان لوگوں پر جو قرب وجوار کے دیہات سے وعظ کے اشتیاق میں آئے تھے کیونکہ اس وقت وعظ نہیں ہوا ۔ اور ایک رات تک وہ ٹھہر نہیں سکتے تھے کیونکہ کھانے کا اور سردی کا سامان کرکے نہیں آئے تھے ۔ غرض بہت سے آدمی آفسوس کے ساتھ واپس ہوگئے اور انہوں نے اس کی کچھ تلافی یہ کی کہ مصافحہ پر ٹوٹ پڑے اوع ایسا اژدہام ہوا کہ حضرت کو مسجد سے نکلنا مشکل ہوگیا اور مصافحہ کا سلسلہ تمام بازار میں جارہی رہا ۔ بازار میں یہ معلوم ہوتا تھا کہ کوئی برات ہے اور مشکل مصافحہ کی نوبت آتی تھی ۔ احقر نے سنا کہ ایک شخص دوسرے سے کہہ رہاتھا کہ یہ اللہ کے پیارے بندے ہیں ان کے اوپر ہر وقت رحمتیں اترتی ہیں مصافحہ کا موقعہ بھی نہ ملے تو ان کا دیکھ لینا ہی اچھا ہے ۔ مکان پر پہنچے وقت بھی ساٹھ ستر آدمی ہمراہ تھے ایک صاحب نے عرض کیا کہ مناسب معلوم ہوتا ہے کہ حضرت تھوڑی دیر مخدوم صاحب کی درگاہ میں تشریف رکھیں ۔ کیونکہ اتنے مجمع کی جگہ فردودگاہ میں نہیں ہے اس کو حضرت نے پسند فرمایا اور درگاہ میں رونق افروز رہے ۔ ذکرہوا کہ وعظ کا وقت بجائے آج کی شب کے جمعہ کے بعد کا ہوتا تو اچھا تھا کیونکہ مجمع بہت تھا اتنا مجمع رات میں ہونا ناممکن ہے کیونکہ جو لوگ جمعہ میں آئے تھے وہ رات تک بوجہ سردی کے نیز اس وجہ سے کہ رات کے کھانے کا انتظام کر کے نہیں آئے تھے ٹھہر نہیں سکتے ۔ اور مکان تک پہنچ کر اور پھر رات کو واپس آنا مشکل ہے ۔ جمعہ کے بعد مجمع مفت میں ہوگیا تھا اس وقت وعظ ہوتا تو نفع عام ہوتا ۔ فرمایا میں نے اس سے بھی انکار نہیں کیا تھا ۔ میں تو ہر طرح حاضر تھا ۔ اہل مشورہ نے یہ تجویز کی کہ رات کو بیان ہو میں نے سب بار اہل مشورہ پر رکھ دیا ہے اب میں بالکل سبکدوش ہوں اور میرا مذاق پوچھیں تو یہ ہے کہ جمعہ کے بعد وعظ کہہ کر میرا دل کبھی خوشم نہیں ہوتا کیونکہ جمعہ کے وقت بالقصد تو آتے ہیں جمعہ کی نماز کے لئے اور وعظ کیلئے گویا بالجبر پکڑلئے جاتے ہیں ۔ تو یہ گھیر گھار ہے شوق نہیں ہے اور جو مجلس وعظ کی ہو مستقل ، اس میں صرف وہی لوگ آتے ہیں جو عظ سننے کے شوقین ہوں ارو قاعدہ ہے کہ بیان کرنے والے کی طبیعت جب ہی کھلتی ہے جب کہ سامعین متوجہ ہوں اور اگر سامعین گھیر گھارے بادل ناخواستہ یاشرما حضوری سے بیٹھ گئے ہوں تو بیان کرنے والے کا دل کیا کھل سکتا ہے ۔ ہاں مجمع کمانے کھانے اور روپیہ وصول کرنے کیلئے کیا گیا ہو تو اور بات ہے اس صورت میں تو جتنا مجمع زیادہ ہوا اتنی ہی گرم بازاری کی صورت ہے اور رہا وعظ