ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
نے جواب میں تحریر فرمایا کہ افسوس ہے کہ جس بات کی آپ نے مجھ سے درخواست کی وہ میرے اختیار سے باہر ہے ۔ پھر فرمایا کہ جواب پڑھ کر گالیا دیں گے اور یہ بھی فرمایا کہ لوگوں کی توجہ بہت ضعیف ہے ۔ 7۔ فرمایا اس کا زیادہ خیال رکھنا چاہئے کہ تحریر ، تقریر ، رفتار ، گفتار ، نشست وبر خاست ایسی ہو کہ پڑھنے والے ۔ دیکھنے والے ۔ سننے والے کو ذراالجھن نہ ہو اور کسی کی دل شکنی کا باعث نہ بنے اکل حال کا بہت خیال رکھے کہ یہ طاعت کرنے کا آلہ ہے اور گناہوں سے بچنے کا اوزار ہے ۔ لوگ اس میں بہت کوتا ہی کرتے ہیں ۔ اور اللہ تعالٰی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور بزرگان دین اسی کی زیادہ تاکید کرتے ہیں کیونکہ اگر اچھا لقمہ کھائے تو اچھے کام اعضاء سے طاہر ہوں گے اور خراب لقمہ کھائے گا خراب کا اعضاء سے ظاہر ہوں گے ۔ حضرت مولانا مثنوی میں فرماتے ہیں ۔ زاید از لقمہ حلال اندر دہاں ٭ میل خدمت عزم رفتن آنجہاں اور کچھ دن صحبت شیخ میں ضروری رہے اس سے بہت فائدے ہوں گے شیخ کے طرز انداز سے واقفیت ہوگی ۔ مناسبت ہوگی ۔ حجاب وتکلف جو درمیان میں ہے وہ دور ہوجائیں گے ۔ اور یہی ذریعہ حصول مقصود کا ہے کچھ دن قیام کے بعد اگر شیخ سے غائب رہ کر بھی کام کرے گا ۔ تب بھی ان شاءاللہ تعالٰی کام ہوجائے گا خلاصہ یہ ہے کہ تانبے سے کندن جب ہی ہوگا جب صحبت میں رہے گا ۔ بدو گفتم کہ مشکے یاعبیری ٭ کہ از بوئے دلآویزے تو مستم بگفتامن گل ناچیز بودم ٭ دلیکن مدتے باگل نشستم 8 ۔ فرمایا صاحب حال جب ہی ہوگا جب کچھ دن شیخ کے پاس رہے کیونکہ میاں بیوی میں اگر نکاح دورہی سے ہوا اور دورہیں تو لڑکا نہیں ہوگا ۔ لڑکا جب ہی ہوگا جب دونوں ایک جگہ اکٹھا ہوجائیں ۔ اشعار ذیل کا یہی حاصل ہے ۔ یک زمانہ صحبت با اولیاء ٭ بہتر از صد سالہ طاعت بیریا صحبت نیکا اگر یک ساعت است ٭ بہتر از صد سالہ زہد وطاعت است 9 ۔ فرمایا عمل آخرت میں مشغول رہے دنیا کے فضول جھگڑوں کو دور کرے اور اس شعر کو اپنا معمول کرے ۔