ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
ہے ۔ علم سلف ہی کا بڑھا ہوا ہے مگر معلومات بعض خلف کے زیادہ ہوں اس کی مثال ایسی مثال ہے کہ ایک شخص کی نگاہ تو ایسی تیز ہے کہ حجرہ میں بیٹھا ہوا دن کو ستارے دیکھ رہا ہے گو میدان میں نہونے سے زیادہ ستارے نہیں دیکھتا ۔ اور ایک شخص ضعیف نگاہ والا ہے کہ دن کو تو ایک ستارہ بھی نظر نہیں آتا ۔ رات کے وقت میدان میں ہے اور بہت سے ستاروں کو دیکھ رہا ہے ۔ سو مبصرات تو اس ضعیف نگاہ والے زیادہ ہوں گے مگر ابصار اس کا زیادہ ہوگا ۔ یہی حال سلف وخلف کی معلومات گو زیادہ ہیں ۔ مگر سلف کا علم زیادہ ہے ایک عالم حضرت حاجی صاحب کی خدمت میں حاضر تھے ایک تقریر میں حضرت کی زبان سے بشرط شئی اور بشرط لاشئی اور لابشرط شئی وغیرہ اصطلاح الفاظ نکل رہے تھے ۔ انہوں نے تعجب کیا کہ اصطلاحات تو منقول ہیں اور آپ نے یہ فن پڑھا نہیں پھر یہ الفاظ کیسے زبان سے نکلتے ہیں ۔ حضرت نے اثنائے تقریر میں یہ بھی فرمایا کہ کبھی معافی بلا الفاظ کے القاء ہوتے ہیں اور کبھی مع الفاظ کے ۔ پھر اس تمام تذکرہ کے بعد ( مولانا اشرف علی صاحب مدظلہ ) نے فرمایا کہ عجیب بات ہے نرے مولویوں کے ذکر میں مزہ نہیں آتا ۔ جیسا کہ ان حضرات کے ذکر میں مزا آتا ہے ۔ حتی کہ خود اہل علم بھی جوقدر درویشوں کی کرتے ہیں وہ علماء کی نہیں کرتے ۔ اسی کو میں نے دیوبند میں طلباء کے مجمع میں کہا تھا کہ لوگ اساتذہ کا ادب استاذ ہونے کی حیثیت سے نہیں کرتے بلکہ بزرگ ہونے کی حیثیت سے کرتے ہیں ۔ چنانچہ جو اساتذہ بزرگ مشہور نہیں ان کی وہ عظمت دل میں نہیں ہے جو ایک مشہور بزرگ کی ہے گوہ وہ اساتذہ بھی نہ ہو بزرگوں کا ادب تو اس خیال سے کرتے ہیں کہ اگر ایسا نہ کریں گے تو خدا جانے کیا وبال نازل ہوگا میں بڑے بڑوں کو دیکھتا ہوں کہ بددعا سے ڈرتے ہیں کہ کہیں انکے منہ سے کچھ نکل جائے اور اسی طرح ہوجائے ۔ بعض نصوص سے اس کا احتمال قوی ہوتا ہے چنانچہ جو حدیث میں ہے علی کی شان میں اللھم ادرالحق معہ حدیث دار تو اس میں مجھ کو شبہ ہوا کہ ظاہر تو یہ تھا اللھم ادرہ مع الحق ۔ کیونکہ پہلی عبارت میں ظاہری احق کو تابع بنانا لازم آتا ہے حالانکہ انکا حق کے تابع ہونا چاہیے نہ کہ حق ان کے تابع ہو ۔ پھر سمجھ میں آیا کہ مطلب یہ ہے کہ اگر وہ کسی اجتہادی مقابلہ میں غلطی سے بھی کسی جانب ہوجائیں گے تو خدا تعالٰی انجام کار حق کو ان کی طرف کردیتے ہیں ۔ یعنی اللہ تعالٰی اسیے اسباب جمع کردیتے ہیں کہ حق انہیں کی طرف ہوجاتا