ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
میر ہانی ہر دمے مارا و باز ٭ سوئے دامے میر ویم اے بے نیاز شہوت وغضب کے دام تو ہیں ہی مگر یہ دام بہت سخت ہیں کیونکہ ان کو دین سمجھتے ہیں چندہ کی تحریک کے متعلق خود میرے سامنے ایک صاحب علم نے کہا کہ ہماری عزت ہی کیا ہے جو تحریک میں اہانت ہوگی ۔ ہم ہیں کیا چیز ۔ کوئی پوچھے کہ آُپ اپنی نظر میں کچھ نہیں ہیں ۔ مگر مخاطب کے نزدیک تو ہیں ۔ ایک عالم کے سامنے میں نے اگر گذرنے کے متعلق کہا کہ حدیث میں لا یحل مال امرء مسلم الا بطیب نفسہ کہنے لگے کہ لایحل اس درجہ کا نہیں کوئی پوچھے کہ اگر یہی ہے تو حرمت علیکم امہاتکم الخ میں کوئی کہہ سکتا ہے کہ حرمت اس درجہ کی نہیں لایحل میں آپ نے بلا دلیل درجے کیسے نکالے ایک میرے ماموں صاحب درویش تھے وہ کہا کرتے تھے کہ نفس سب کا مولوی ہے ۔ عجیب تاویلیں سکھاتا ہے میرے ایک عزیز کہتے تھے کہ میرے سامنے کا قصہ ہے ایک بت خانہ تھا اس میں بت رکھا تھا ایک ہندو نے بت کو پانی دیا جب وہ ہٹ گیا تو اس بت میں کتا موت گیا میں نے بلا کر اس سے کہا کہ تمہارے معبود کی کیا قدر ہورہی ہے ۔ اس نے کہا کہ میاں یہ کتا بھی پانی دیتا ہے یہی راز ہے کہ مذہب میں فیصلہ نہ ہوا اور نہ ہرشخص حق قبول لرلیتا ہے کیونکہ نفس بری سے بات کی تاویل گھڑلیتا ہے دیکھئے قادیانی کی باتیں کھلی ہوئی تھی مگر اس کے مرید کیسی تاویلیں کرتے ہیں ۔ قادیانی پیشین گوئی کہ تھی کہ ،، محمدی بیگم ،، کا نکاح مجھ سے ہوگا یہ پیشین گوئی پوری نہ ہوئی نورالدین نے اس کی کیا اچھی تاویل کی ہے وہ یہ کہ مرزا کی اولاد قائم مقام ہے مرزا صاحب کی اولاد کا نکاح محمدی بیگم کی اولاد سے ہوگا ۔ جب کوئی گمراہی کو اختیار کرتا ہے تو اولا تذبذب ہوتا ہے پھر جب کو دفع کردیتا ہے تو تذ بذب نہیں رہتا اور یہ خدا کی رحمت ہے کہ اول تنبیہ ہوتی ہے مگر پھر نفس خوب تاویلیں کرلیتا ہے ۔ واقعہ : حافظ عبدالمجید صاحب تین کے سپرد سابق مدرسہ دارالعلوم تھان بھون کے بعض کاروبارتھے حضرت کی خدمت میں آئے اور عرض کیا کہ اب میں مدرسہ کا اہمتام اپنے ذمہ نہیں رکھنا چاہتا میں نے مدرسہ کی چیزیں مولوی احمد حسن صاحب کے سپرد کریدیں اور وجہ اس کی یہ ہے کہ میرے پڑھنے میں خلل پڑتا ہے آپ نے فورا منظور فرما کر ۔ ارشاد : فرمایا کہ میرا طرز عمل ہمیشہ یہی رہا ہے کہ کسی کام کا بوجھ نہ ڈالا جائے ۔ حضرت عمر کے انتقال کے وقت لوگوں نے ان سے کہا کہ آپ خلافت کسی کے سپرد کردیجئے آپ نے فرمایا کہ میں اگر سپرد نہ کروں تو اتباع رسول ﷺ کا کیونکہ آپ نے خلافت کسی کے سپرد