ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
گھر میں تشریف لائے تو دیکھ کر منع فرمایا ۔ شاہ عبدالقادر صاحب نے فرمایا کہ اس میں کیا حرج ہے یہ تو ایصال ثواب ہے ، اس پر مولانا صاحب نے فرمایا کہ قرآن شریف میں جو رسم مزکور ہے ۔ وقالوا ھذاانعام وحرث حجر لایطعمھا الا من نشاء ۔ اور کہا کفار نے کہ یہ چوپائے اور کیھتی اچھوتی ہے ۔ اس کو کوئی نہ کھائے مگر جس کو ہم چاہیں ۔ اس میں اور صحنک میں کیا فرق ہے ۔ چنانچہ جیسے اچھوتی ہونے کی وہاں قید ہے وہی قید صحنک میں ہے ۔ صحنک میں یہ قید ہوتی ہے کہ رانڈ تو کھالے مگر جس رانڈ نے نکاح کرلیا ہو اس کو کھانا منع ہے شاہ عبدالقادر صاحب نے فورا تسلیم فرمالیا اور یہ قیود دین کے خلاف ہیں ہی مگر عقل کے بھی خلاف ہیں ۔ ایک گیارہوں کی رسم ہورہی ہے جس میں جہلاء کا بہت ہی بڑا عقید ہے حضرت غوث پاک کی طرف ایسی ایسی حکایتیں منسوب کی ہیں کہ خدا لہ پناہ چنانچہ ایک بڑھیا کا قصہ ہے کہ اس نے اپنے مرے ہوئے فرزند کے زندہ ہونے کی آپ سے دعا چاہی ۔ آپ نے دعا کی تو اللہ تعالٰی نے فرمایا کہ اس کی عمر ختم ہوچکی تھی اب زندہ نہیں ہوسکتا آپ نے کہا کہ اگر عمر ختم نہ ہوچکی تو آپ سے ہی کیوں کہتے مگر پھر بھی دعا قبول نہ ہوئی ۔ آپ نے غصہ میں آکر ملک الموت کا تھیلا جس میں روحیں لئے جارہے تھے چھین کر کھول دیا سب روحیں نکل بھاگیں اور سب مردے زندہ ہوگئے ۔ ملک الموت نے اللہ میاں سے شکایت کی ارشاد ہوا کہ ہمارا محبوب ہے جانے دو ۔ ریاست نان پارہ کاریئس پیران پیر کی عقیدت میں مولود کیا کرتا تھا اس کے یہاں بزرگوں کی تصویروں کی زیارت کرائی جاتی تھی ۔ ایک نام کے مولوی صاحب وہاں جاتے تھے ۔ اور تصویروں کی زیارت کراتے تھے ۔ ان مولوی صاحب نے ایک دفعہ یہ بھی کہا کہ میں تھوڑا غیر مقلد بھی ہوں ۔ تھوڑا بدعتی بھی ۔ چنانچہ ریل میں جمع بین اکصلاتین کرتے تھے ۔ اور قوالی میں بھی شریک ہوتے تھے ۔ مگر اتنی بات غنیمت ہے کہ وہ اہل حق کے درپے نہیں ہوتے تھے اپنا نفع البتہ چاہتے ہیں آج کل خوش اخلاق شخص غنیمت معلوم ہوتا ہے اور فی زمانہ تو اہل بدعت کے اخلاق بھی اچھے نہیں رہے پہلے یہ بات نہ تھی ۔ واقعہ : ایک صاحب نے سوال کیا کہ اگر گیارہویں کی مٹھائی آئے تو اس کو کیا کرے ؟ ارشاد : لے کر کہیں دفن کردے اور رد کرنے میں عوام کے اندر اشتعال پیدا ہوگا ۔ جہلاء عوام الناس کو مشتعم کرنا ٹھیک نہیں اس کی تائید میں کہ عوام میں اشتعال مناسب نہیں ۔ ایک حکایت بیان کی کہ ایک زمانہ میں مسئلہ مولد کت متعلق کانپور میں میری تردید کے لئے علماء کو باہر سے