ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
یہ چیزیں نہ تو قابل انکار ہیں ۔ نہ فن کا جزہ ہیں بعض خشک مزاج ہر چیز کو محض اسی بناء پربدعت کہہ دیتے ہیں کہ حضور کے زمانہ میں نہ تھیں حالانکہ بدعت وہ ہے کہ جو کام دین کے طور پر کیا جائے اور دین نہ ہو محققین کے نزدیک یہ امور دین سمجھ کر نہیں کئے جاتے بلکہ محض تدابیر کے درجہ میں ہیں مثلا حبس دم کا فائدہ ہے کہ سانس روک کر بیٹھنے سے رطوبت تحلیل ہوتی ہیں مگر حضرت حاجی صاحب نے پھر بھی دوسرے مصالح سے اس کو منع فرمادیا تھا کہ اس زمانہ میں مناسب نہیں کیونکہ رطوبات خود ہی کم ہیں مسمزیزم میں بھی یہ حبس دم بہت معین ہے مسمریزم کی عجیب عجیب حکایات ہیں ایک کلکلتہ کا قصہ بیان کرتے تھے کہ ایک عامل نے ایک لڑکے کو عمل سے سلادیا ۔ اس نے اٹھ کر اقلیدس کی شکلیں حل کرنا شروع کیں اور بچہ کو اس لئے اکثر تجویز کیا جاتا ہے ۔ کہ عاقل پر دوسرے کے خیال کا اثر کم ہوتا ہے اشراقیین بھی شاگردوں کو مضامین القاء کرتے تھے حالانکہ دونوں میں بہت فاصلہ ہوتا تھا ۔ بعضے مردوں کو دکھا دیتے ہیں مگر وہ سب خیالات ہوتے ہیں بعض لوٹے کے عمل سے کا نام نکل آتا ہے ۔ یہ بھی خیالی قصہ ہوتا ہے ۔ جو خیال میں چور ہوتا ہے اسی کا نام نکل آتا ہے ۔اسی واسطے کبھی متعارض جواب بھی آتا ہے ۔ چنانچہ اگر وہ عامل بلائے جاتے ہیں اور دونوں مختلف مجلس میں نام نکالیں اور نام نکلوانے والا دونوں سے جدا جدا شخصوں کے نام بتلادے کہہ دے کہ فلانے پر شبہ ہے ۔ اور یہ شخص وہاں نہ رہے تو ان کے عمل سے ایک جگہ زید کا نام نکلے گا اور دوسری جگہ عمرو کا ۔ میرے ایک دوست نے ایک دفعہ اس خیال سے کہ ان کے مکان میں خزانہ ہے میز کا عمل کیا اس میں یہ نکلا کہ مکان کے فلاں کمرہ میں خزانہ ہے پھر اس کمرہ کے نمبردار حصے کئے ۔ اور پوچھا کہ کون سے نمبر میں ہے ۔ اس میں نکلا کہ تہ خانہ میں ہے اس کو کھودوادیا وہاں کچھ بھی نہ تھا ۔ پھر انہوں نے اس میز ہی سے اس کا جواب لیا ۔ شکایت کی کہ جب نہیں تھا تو کیوں دق کیا ۔ تو جواب آیا کہ ہم نے دل لگی کی تھی اور یہ سب بھی خیال تھا ۔ چونکہ خیال دل لگی کا تھا اس لئے وہی جواب آگیا یہ سب کھانے کمانے کی باتیں ہیں ۔ اس سے جہلا خوب معتقد ہوتے ہیں ۔ ایک شاہ صاحب کان پور میں ہمارے مہمان تھے ان کا ایک معتقد عامل مسمریزم کا ۔ ساحر بھی معلوم ہوتا تھا ۔ اس نے شاہ صاحب کو مکان مدرسہ میں بعضی باتیں دکھانا بھی چاہا تھا۔ میں نے منع کردیا کہ یہ مدرسہ ہے یہاں مناسب نہیں ۔ ایک بات یہ دکھلانے کو کہتا تھا کہ میں ایک سفید چادر بچھاؤں گا آپ کو دریائے ناپیدا کنارے معلوم ہوگا ۔ اور بھی عمل اس کے پاس تھے مگر میں