ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
السلام کو رستہ ملا تھا ۔ ہم غلامان محمد صل علیہ وسلم ہیں ۔ اے اللہ ہم کو رستہ ملے اور بسم اللہ کرکے گھوڑا ڈال دیا ۔ اور اتر گئے سینکڑوں جگہ سائنس کے خلاف ہوتا ہے اب رہا یہ شبہ کہ کفار کے لئے ایسا کیوں ہوتا ہے تو بات یہ ہے کہ کفار کی دعا بھی قبول ہوسکتی ہے یہ تو مسلم ہے اسی طرح ان کا توکل بھی موثر ہوسکتا ہے ۔ غرض جیسے دعا قبول ہوتی ہے اسی طرح توکل بھی نافع ہوسکتا ہے ۔ بلکہ کافر کی بعض دعا تو ایسی قبول ہوئی ہے کہ مسلم کی بھی کبھی نہیں ہوئی اور وہ دعا ہے ابلیس کی ۔ ،، انظرنی الی یوم یبعثون ،، اور یہ شبہ نہ کیا جائے کہ قرآن کریم مٰیں تو ہے وما دعاء الکفرین الا فی ضلال ،،۔ کیونکہ یہ آخرت کے بارہ میں ہے نہ کہ دنیا کے بارہ میں ۔ اور دنیا کے بارہ میں تو ابھی ذکر ہوا کہ شیطان سے زیادہ کون کافر ہوگا اور دعا ہوگا اور دعا بھی کیسی انظرنی الی یوم یبعثون ۔ مگر پھر بھی کیسے قبول ہوئی بات یہ ہے کہ انا عند ظن عبدی بی انسان خدا تعالٰٰی کے ساتھ جیسا ظن کرلیتا ہے ۔ اسی طرح حق تعالٰی پورا فرما دیتے ہیں ۔ بت پرستوں تک کی بھی حاجت پوری ہوتی ہیں چونکہ ان کو خدا تعالٰٰی سے یہی گمان ہوتا ہے کیونکہ وہ خدا کے منکر بھی نہیں مجھ کو پہلے بحث مباحثہ کا شوق تھا ایک دفعہ تھانہ بھون میں ایک بت پرست مل گیا ۔ میں نے کہا کہ تم بتوں کی عبادت کرتے ہو ۔ اس نے کہا کہ ہم عبادت تو خدا کی کرتے ہیں مگر خیال کو متوجہ کرنے کیلئے بتوں کو سامنے رکھتے ہیں ۔ ممکن ہے کہ ان لوگون کا اصل مذہب یہی ہو ۔ جو اس شخص نے بیان کیا ۔ مگر اب کے ہندوؤں کا خیال ایسا نہیں اب تو بتوں کو معبود ہی سمجھتے ہیں ۔ جیسے مشرکین عرب غیراللہ کو معبود قرار دیتے ہیں ۔ مگر اللہ تعالٰٰی کو معبود بالذات اور دوسروں کو معبود بالعرض قراردیتے تھے ۔ چنانچہ حدیث میں آیا ہے کہ حضور نے ایک شخص سے دریافت کیا کہ تمہارے کتنے معبود ہیں ۔ اس نے کہا سات ایک آسمان میں اور چھ زمین میں آپ نے پوچھا کہ بڑے کاموں کیلئے کس کو تجویز کیا ہے جواب دیا کہ آسمان والے کو غرض مشرک بھی اصالتا خدا ہی سے مانگتے ہیں اور اس مانگنے میں ایک خاص گمان رکھتے ہیں بس خدا تعالٰی ہرایک کے گمان کے موافق اسی طریق سے دیتے ہیں ۔ یہاں تک کہ لوگ خدائے تعالٰٰی کو ناراض کرتے ہیں اور وہ پھر دیتے ہیں ۔ کیا چوروں کو نہیں ملتا ۔ ان کا یہی گمان ہے کہ ہمیں چوری کرکے ملے گا ۔ لہذا ان کو اسی طریق سے ملتا ہے رنڈیوں کا گمان ہے کہ ہمیں اسی طریقہ سے ملتا ہے اس واسطے ان کو اسی صورت سے ملتا ہے ۔ اگر اپنے پیشہ کو چھوڑ دیں اور گمان کریں کہ اب اور طریقہ سے ملے گا تو اور طریقہ سے ملے گا تو اور طریقے سے ملنے لگے گا ۔ اسباب و ذرائع گویا زنبیل ہیں ۔ کوئی توکل کی زنبیل لئے ہوئے ہے ۔ کوئی طبابت کی زنبیل لئے کوئی