مسئلہ. کپڑا کفن کا اسى حیثیت کا ہونا چاہیے جیسا مردہ اکثر زندگى میں استعمال کرتا تھا تکلفات فضول ہیں.
مسئلہ جو بچہ علامت زندگى کى ظاہر ہو کر مر گیا تو اس کا نام اور غسل اور نماز سب ہوگى اور اگر کوئى علامت نہ پائى گئى تو غسل دے کر اور ایک کپڑا میں لپیٹ کر بدون نماز دفن کر دیں گے.
قبر میں مردے کو قبلہ رخ اس طرح کہ تمام جسم کو کروٹ دى جائے لٹائیں اور کفن کى گرہ کھول دیں اور سلف صالحین کے موافق ایصال ثواب کریں. وہ اس طرح کہ کسى رسم کى قید اور کسى دن کى تخصیص نہ کریں اپنى ہمت کے موافق حلال مال سے مساکین کى خفیہ مدد کریں اور جس قدر توفیق ہو بطور خود قرآن شریف وغیرہ پڑھ کر اس کو ثواب پہنچا دیں اور قبل دفن قبرستان میں جو فضول وقت خرافات باتوں میں گزارتے ہیں اس وقت کلمہ پڑھتے اور ثواب بخشتے رہا کریں. فقط تمت
روزے کا بیان
حدیث شریف میں روزہ کا بڑا ثواب آیا ہے اور اللہ تعالى کے نزدیک روزہ دار کا بڑا رتبہ ہے. نبى علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ جس نے رمضان کے روزے محض اللہ تعالى کے واسطے ثواب سمجھ کر رکھے تو اس کے سب اگلے گناہ صغیرہ بخش دیئے جائیں گے اور نبى علیہ السلام نے فرمایا کہ روزہ دار کے منہ کى بدبو اللہ تعالى کے نزدیک مشک کى خوشبو سے بھى زیادہ پیارى ہے قیامت کے دن روزہ کا بے حد ثواب ملے گا. روایت ہے کہ روزہ داروں کے واسطے قیامت کے دن عرش کے تلے دستر خوان چنا جائے گا وہ لوگ اس پر بیٹھ کر کھانا کھائیں گے اور سب لوگ ابھى حساب ہى میں پھنسے ہوں گے. اس پر وہ لوگ کہیں گے کہ یہ لوگ کیسے ہیں کہ کھانا کھا پى رہے ہیں اور ہم ابھى حساب ہى میں پھنسے ہوئے ہیں. ان کو جواب ملے گا کہ یہ لوگ روزہ رکھا کرتے تھے اور تم لوگ روزہ نہ رکھتے تھے. یہ روزہ بھى دین اسلام کا بڑا رکن ہے جو کوئى رمضان کے روزے نہ رکھے گا بڑا گناہ ہوگا اور اس کا دین کمزور ہو جائے گا.