اور اگر تم نے یوں ہى منگا بھیجى نہ اپنے برتنے کا نام لیا نہ دوسرے کے برتنے کا اور مالک نے بھى کچھ نہیں کہا تو اس کا حکم یہ ہے کہ اول قسم کى چیز کو تو تم بھى برت سکتى ہو اور دوسرے کو بھى برتنے کے لیے دے سکتى ہو اور دوسرى قسم کى چیز میں یہ حکم ہے کہ اگر تم نے برتنا شروع کر دیا تب تو دوسرے کو برتنے کے واسطے نہیں دے سکتیں. اور اگر دوسرے سے برت والیا تو تم نہیں برت سکتیں خوب سمجھ لو.
مسئلہ. ماں باپ وغیرہ کا کسى چھوٹے نابالغ کى چیز کا مانگے دینا جائز نہیں ہے اگر وہ چیز جاتى رہے تو تاوان دینا پڑے گا. اسى طرح اگر خود نابالغ اپنى چیز دیدے اس کا لینا بھى جائز نہیں.
مسئلہ. کسى سے کوئى چیز مانگ کر لائى گئى پھر وہ مالک مر گیا تو اب مرنے کے بعد وہ مانگے کى چیز نہیں رہى اب اس سے کام لینا درست نہیں اسى طرح اگر وہ مانگنے والى مر گئى تو اس کے وارثوں کو اس سے نفع اٹھانا درست نہیں.
ہبہ یعنى کسى کو کچھ دے دینے کا بیان
مسئلہ. تم نے کسى کو کوئى چیز دى اور اس نے منظور کر لیا یا منہ سے کچھ نہیں کہا بلکہ تم نے اس کے ہاتھ پر رکھ دیا اور اس نے لے لیا تو اب وہ چیز اسى کى ہو گئى اب تمہارى نہیں رہى بلکہ وہى اس کا مالک ہے اس کو شرع میں ہبہ کہتے ہیں. لیکن اس کى کئى شرطیں ہیں. ایک تو اس کے حوالہ کر دینا اور اس کا قبضہ کر لینا ہے اگر تم نے کہا یہ چیز ہم نے تم کو دے دى اس نے کہا ہم نے لے لى. لیکن ابھى تم نے اس کے حوالے نہیں کیا تو یہ دینا صحیح نہیں ہوا ابھى وہ چیز تمہارى ہى ملک ہے البتہ اگر اس نے اس چیز پر قبضہ کر لیا تو اب قبضہ کر لینے کے بعد اس کى مالک بنى.
مسئلہ. تم نے وہ دى ہوئى چیز اس کے سامنے اس طرح رکھ دى کہ اگر وہ اٹھانا چاہے تو لے سکے اور کہہ دیا کہ لو اس کو لے لو تو اس پاس رکھ دینے سے بھى وہ مالک بن گئى. ایسا سمجھیں گے کہ اس نے اٹھا لیا اور قبضہ کر لیا.