ساجھے کى چیز تقسیم کرنے کا بیان
مسئلہ. دو آدمیوں نے ملک کر بازار سے گیہوں منگوائے تو اب تقسیم کرتے وقت دونوں کا موجود ہونا ضرورى نہیں ہے دوسرا حصہ دار موجود نہ ہو تب بھى ٹھیک ٹھیک تول کر اس کا حصہ الگ کر کے اپنا حصہ الگ کر لینا درست ہے. جب اپنا حصہ الگ کر لیا تو کھاؤ پیو کسى کو دے دو جو چاہو سو کرو سب جائز ہے. اسى طرح گھى تیل اند-ے وغیرہ کا بھى حکم ہے. غرضیکہ جو چیز ایسى ہو کہ اس میں کچھ فرق نہ ہوتا ہو جیسے کہ اند-ے اند-ے سب برابر ہیں یا گیہوں کے دو حصے کیے تو جیسا یہ حصہ ویسا وہ حصہ دونوں برابر. ایسى سب چیزوں کا یہى حکم ہے کہ دوسرے کے نہ ہوتے وقت بھى حصہ بانٹ کر لینا درست ہے لیکن اگر دوسرى نے ابھى اپنا حصہ نہیں لیا تھا کہ کسى طرح جاتا رہا تو وہ نقصان دونوں کا ہوگا جیسے شرکت میں بیان ہوا. اور جن چیزوں میں فرق ہوا کرتا ہے جیسے امرود نارنگى وغیرہ ان کا حکم یہ ہے کہ جب تک دونوں حصہ دار موجود نہ ہوں حصہ باٹ کر لینا درست نہیں ہے.
مسئلہ. دو لڑکیوں نے مل کر امرود وغیرہ کچھ منگوایا اور ایک کہیں چلى گئى تو اب اس میں سے کھانا درست نہیں جب وہ آ جائے اس کے سامنے اپنا حصہ الگ کرو تب کھاؤ نہیں تو بہت گناہ ہوگا. مسئلہ. دو نے مل کر چنے بھنوائے تو فقط اندازے سے تقسیم کرنا درست نہیں بلکہ خوب ٹھیک ٹھیک تولا کرو آدھا آدھا کرنا چاہیے اگر کسى طرف کمى بیشى ہو جائے گى تو سود ہو جائے گا.
گروى رکھنے کا بیان
مسئلہ. تم نے کسى سے دس روپے قرض لیے اور اعتبار کے لیے اپنى کوئى چیز اس کے پاس رکھ دى کہ تجھے اعتبار نہ ہو تو میرى یہ چیز اپنے پاس رکھ لے. جب روپے ادا کر دوں تو اپنى چیز لے لوں گى یہ جائز ہے اسى کو گروى کہتے ہیں لیکن سود دینا کسى طرح درست نہیں جیسا کہ آج کل مہاجن سود لے کر گروى رکھتے ہیں یہ درست نہیں. سود لینا اور دینا دونوں حرام ہیں.