پیرى مریدى کا بیان
مرید بننے میں کئى فائدے ہیں. ایک فائدہ یہ کہ دل کے سنوارنے کے طریقے جو اوپر بیان کیے گئے ہیں ان کے برتاؤ کرنے میں کبھى کم سمجھى سے غلطى ہو جاتى ہے پیر اس کا ٹھیک راستہ بتلا دتا ہے. دوسرا فائدہ یہ ہے کہ کتاب میں پڑھنے سے بعضى دفعہ اتنا اثر نہیں ہوتا جتنا کہ پیر کے بتلانے سے ہوتا ہے ایک تو اس کى برکت ہوتى ہے پھر یہ بھى خوف ہوتا ہے کہ اگر کوئى نیک کام میں کمى کى یا کوئى برى بات کى پیر سے شرمندگى ہو گى. تیسرا فائدہ یہ کہ پیر سے اعتقاد اور محبت ہو جاتى ہے اور یوں جى چاہتا ہے کہ اس کا طریقہ ہے ہم بھى اس کے موافق چلیں چوتھا فائدہ یہ ہے کہ پیر اگر نصیحت کرنے میں سختى یا غصہ کرتا ہے تو ناگوار نہیں ہوتا. پھر اس نصیحت پر عمل کرنے کى زیادہ کوشش ہو جاتى ہے. اور بھى بعضے فائدے ہیں جن پر اللہ تعالى کا فضل ہوتا ہے ان کو حاصل ہوتے ہیں اور حاصل ہونے ہى سے معلوم ہوتے ہیں. اگر مرید ہونے کا ارادہ ہو تو اول پیر میں یہ باتیں دیکھ لو. جس میں یہ باتیں نہ ہوں ان سے مرید نہ ہوں. ایک یہ کہ وہ پیر دین کے مسئلے جانتا ہو. شرع سے ناواقف نہ ہو. دوسرے یہ کہ اس میں کوئى بات خلاف شرع نہ ہو. جو عقیدے تم نے اس کتاب کے پہلے حصہ میں پڑھے ہیں ویسے اس کے عقیدے ہوں جو جو مسئلے اور دل کے سنوارنے کے طریقے تم نے اس کتاب میں پڑھے ہیں کوئى بات اس میں ان کے خلاف نہ ہو. تیسرے کمانے کھانے کے لیے پیرى مریدى نہ کرتا ہو. چوتھے کسى ایسے بزرگ کا مرید ہو جس کو اکثر اچھے لوگ بزرگ سمجھتے ہوں. پانچویں اس پیر کو بھى اچھے لوگ اچھا کہتے ہوں. چھٹے اس کى تعلیم میں یہ اثر ہو کہ دین کى محبت اور شوق پیدا ہو جائے یہ بات اس کے اور مریدوں کا حال دیکھنے سے معلوم ہو جائے گى. اگر دس مریدوں میں پانچ چھ مرید بھى اچھے ہوں تو سمجھو کہ یہ پیر تاثیر والا ہے. اور ایک آدھ مرید کے برے ہونے سے شبہ مت کرو.